• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عشرہ محرم خصوصاً یوم عاشور قانون نافذکرنے والے اداروں کے لیے ہر سال ہی ایک بڑا چیلنج ہوتا ہے کیونکہ اس موقع پر دہشت گردی کے خدشات بالعموم کئی گنا بڑھ جاتے ہیں۔ بیک وقت پورے ملک میں عزاداران کے جلوسوں کی شکل میں ایک طرف شرپسند عناصر کودہشت گردی کی کارروائیوں کے وسیع مواقع حاصل ہوجاتے ہیں اور دوسری جانب فرقہ وارانہ منافرت کا پرچار کرنے والی طاقتیں بھی اکثر بہت سرگرم ہوجاتی ہیں۔ تاہم اس بار ملک میں مہنیوں سے جاری سیاسی بے یقینی کی کیفیت، سیاسی جماعتوں کی مسلسل باہمی محاذ آرائی اور ریاستی اداروں کے مابین کشیدگی کے حقیقی یا غیر حقیقی تاثر نے عشرہ محرم کے حوالے سے صورت حال کو مزید حساس بنادیا تھا اور خفیہ اداروں کے پاس یہ اطلاعات بھی تھیں کہ کئی دہشت گرد گروہوں نے ملک کے مختلف شہروں میں بدامنی اور خوں ریزی کے خوفناک منصوبے بنارکھے ہیں۔لیکن الحمد للہ کہ ہمارے سیکورٹی اداروںنے اپنے فرائض نہایت تندہی، جاں فشانی اور ذہانت کے ساتھ انجام دے کر دہشت گردی کے تمام منصوبے ناکام بنادیے۔ اس ضمن میں جو تفصیلات منظر عام پر آئی ہیں ان کے مطابق ایف سی بلوچستان نے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں فرقہ وارانہ کارروائی کی کوشش ناکام بناتے ہوئے بارود سے بھری گاڑی برآمد کرلی۔فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ترجمان کے بقول بارود سے بھری اس گاڑی کو عزاداران کے جلوس میں تخریب کاری کیلئے استعمال کیا جانا تھا تاہم پشین کے علاقے شاہ طور میںسیکورٹی فورسز کی کارروائی کے نتیجے میں نہ صرف یہ گاڑی پکڑی گئی بلکہ اس منصوبے کے ماسٹر مائنڈ کی دوساتھیوں سمیت گرفتاری بھی عمل میں آئی۔بلوچستان ہی کے علاقے کوہلو میں دہشت گردی کا ایک اور بڑا منصوبہ ناکام بنایا گیا۔ ڈپٹی کمشنر کوہلو نے اس بارے میں میڈیا کو بتایا کہ حساس ادارے کی نشان دہی پر لیویز نے آپریشن ردالفساد کے تحت کوہلو میں کاہان کے علاقے مخی نالہ میں کارروائی کرکے بڑی مقدار میں گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد برآمد کیا جس میں ڈیڑھ سو ایم وائی بی فیوز، بڑی تعداد میں لائٹ مشین گنیں،دستی بم، مارٹر گنیں، رائفلیں اور ٹینک شکن بارودی سرنگیں شامل ہیں تاہم اس کارروائی میں کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔ یہ اسلحہ بھی واضح شواہد اور لیویز ذرائع کے مطابق عاشورہ کے موقع پر یا اس کے بعد محرم الحرام کے دوران تخریب کاری کیلئے استعمال ہونا تھا۔دہشت گردی کا تیسرا بڑا منصوبہ جنوبی پنجاب کے شہر ملتان میں محکمہ انسداد دہشت گردی کے حکام کے مطابق چار خطرناک دہشت گردوں کی گرفتاری کے ذریعے ناکام بنایا گیا۔ ان کے قبضے سے چھ دستی بم، دو کلو بارود، اسلحہ اور تخریب کاری میں کام آنے والا دوسرا سامان برآمد ہوا ہے جسے نو محرم الحرام کے جلوس کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کیا جانا تھا۔ان بڑے منصوبوں کے علاوہ رینجرز اور نفاذ قانون کے ذمہ دار دوسرے اداروں نے اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، سیالکوٹ، ڈیرہ غازی خان،بہاولپور، بہاول نگر اور رحیم یار خان سمیت پنجاب کے مختلف شہروں سے ستائیس مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے جن کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔دہشت گردی کے ناکام بنادیے جانے والے منصوبوں کی یہ تفصیلات جہاں ملک کے خفیہ اداروں اور سیکورٹی فورسز کی فرض شناسی، پیشہ ورانہ مہارت، حب الوطنی اور مستحسن کارکردگی کا یقینی ثبوت ہیں وہیں اس حقیقت کی عکاس بھی ہیں کہ دہشت گرد عناصر اور ملک کے اندر اور باہر سرگرم ان کی سرپرست طاقتیں پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے لیے مسلسل سازشوں میں مصروف ہیں۔مسلم دنیا میں مسلمانوں کے باہمی اختلافات کو ہوا دے کر اپنے مفادات کے لیے راستے ہموار کرنا دور حاضر کی سامراجی طاقتوں کی سوچی سمجھی حکمت عملی ہے جس کی سفارش ان کے تھنک ٹینک حالیہ عشروں میں علی الاعلان کرتے رہے ہیں۔ ان کوششوں کو ناکام بنائے بغیر عالم اسلام اپنے مستقبل کو محفوظ نہیں بناسکتا جس کے لیے ضروری ہے کہ مسلمانوں کے تمام مسالک کے رہنما فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو یقینی بنائیں اور دہشت گرد تنظیموں کے فکر و فلسفے کا سلام کی حقیقی تعلیمات کی روشنی میں مسکت جواب دے کر مسلمان نوجوانوں کو ان کا آلہ کار بننے سے روکیں ِ اور مسلم ملکوں کی حکومتیں عوام کے مسائل کے حل کیلئے ٹھوس اقدامات کرکے بے چینی کے اسباب کو ختم کریں تاکہ دہشت گردی کے مستقل خاتمے کی راہ ہموار ہو سکے۔

تازہ ترین