• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میرے پاس میرے قبیلے یعنی ستر لاکھ سے زائد اوورسیز پاکستانیوں کے لئے بہت سی حیران کن اطلاعات موجود ہیں جو یقیناً ان کے لئے نہ صرف حیرانی کا باعث ہونگی بلکہ بعض کے لئے تو پریشانی کا سبب بھی ہوسکتی ہیں۔میرے قبیلے کے ان معصوم اور مظلوم لوگوں کو تو یہ بھی معلوم نہیں ہوگا کہ اپنے ہی ملک میں درپیش مسائل کے حل کے لئے یہ پاکستانی کس سے رابطہ کریں کیونکہ کبھی حکومتی سطح پر اور نہ ہی وزارتی سطح پر اس بات کی کوشش کی گئی کہ اوورسیز پاکستانیوں کو اپنی سرپرستی میں لیا جائے کیونکہ ہمارے ہاں تو یہ پاکستانی پیسہ کمانے کی مشین سمجھے جاتے ہیں یا جلاوطنی میں یا پھر غیر ملکی دوروں میں ان کی میزبانی کے شرف سے مشرف ہوا جاتا ہے اور اگر کبھی اوورسیز پاکستانیوں کو کوئی مسئلہ درپیش ہوجائے تو پھر نہ وزیر ملتے ہیں اور نہ ہی وزیر اعظم ہمارا اوورسیز پاکستانی بیس ارب ڈالر سالانہ کا قیمتی زرمبادلہ پاکستان بھیجنےکے باوجود لاوارث رہتا ہے، تو پھر دل تھام کے بیٹھئے آج ہم آپ کو آپ کے وفاقی وزیر برائے اوورسیز پاکستانی کے نام سے روشناس کرانے جارہے ہیں جی ہاں ہمارے اور آپ کے وفاقی وزیر پاکستان کے معروف سیاستداں، پیر و مرشد، پاکستان مسلم لیگ فنکشنل کے رہنما جناب پیر سید صدر الدین شاہ راشدی ہیں اب آپ ستر لاکھ پاکستانی اپنے دل پر ہاتھ رکھ کر بتائیں کہ اب سے پہلے کتنے لوگوں کو یہ معلوم تھا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے وفاقی وزیر پیر صدرالدین شاہ راشدی ہیں؟ شاید ہی کچھ لوگوں کو معلوم ہو، وفاقی وزیر کاعزت و احترام اپنی جگہ لیکن میاں نواز شریف نے بھی تو اپنے ستر لاکھ ساتھیوں کے ساتھ کہیں ایسے شخص کو اوورسیز پاکستانیوں کا وزیر بنا کر زیادتی تو نہیں کردی جس کا ان پاکستانیوں سے دور دور تک کا واسطہ نہیں تھا، میاں نواز شریف تو خود اپنی زندگی کا بہت بڑا حصہ جلاوطنی میں گزار چکے ہیں، ان کے تو اپنے بچے اوورسیز پاکستانیوں کے قبیلے میں شامل ہیں، کیاانھیں اپنی ہی جماعت سے یا کوئی ایسا فرد نظر نہیں آیا جسے اوورسیز پاکستانیوں کی وزارت سونپی جاتی تاکہ وہ مختلف ممالک میں جاکر وہاں مقیم پاکستانیوں سے ملاقاتیں کرتا ان کے مسائل جانتا اور ان کے حل کے لئے کوئی حکمت عملی ترتیب دیتا،سفارتخانوں کے ذریعے کمیونٹی سے رابطے میں رہتا لیکن میاں صاحب نے ایک ایسی پارٹی کے ایسے رہنما کو یہ وزارت سونپی جس کا ایجنڈا کبھی بیرون ملک مقیم پاکستانی نہیں رہے میاں صاحب نے سیاسی مجبوریوں سے نمٹنے کے لئے بھی اوورسیز پاکستانیوں کو قربان کردیا، آگے چلتے ہیں ہمارے قبیلے یعنی اوورسیز پاکستانیوں کی وزارت کے لئے صرف وفاقی وزیر ہی نہیں وزیر مملکت بھی حصہ دار ہیں جن کا نام عبدالرحمان خان کانجو ہے جو لودھراں سے ممبر قومی اسمبلی منتخب ہوئے ہیں اور اوورسیز پاکستانیوں کے لئے وزیر مملکت کی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں، موجودہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے عبدالرحمان خان کانجو کو تارکین وطنوں کا وزیر منتخب کیا ہے، نہ جانے کس اہلیت کی بنیاد پر وزیر موصوف ستر لاکھ پاکستانیوں کے وزیر بنے ہیں اور اب تک بیرون ملک پاکستانیوں کے لئے کونسی خدمات انجام دے چکے ہیں کچھ معلوم نہیں ہے اور نہ ہی کوئی ان سے سوال کرنے والا ہے لیکن یہ تمام سوال اور تکلیفیں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ہیں ان سب کے جواب میاں نواز شریف کو ہی دینے ہونگے کیونکہ ہمیشہ ہی میاں نوازشریف کو مشکلات سے نکالنے میں جو کردار بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے ادا کیا ہے وہ میاں نواز شریف پر قرض کی شکل میں موجود رہے گا۔ صرف یہی نہیں بلکہ اوورسیز پاکستانیوں کی وزارت میں ایک اور حصے دار موجود ہیں جن کانام سردار محمد شفقت حیات خان ہے جو سرگودھا سے ن لیگ کے ممبر قومی اسمبلی ہیں اور مذکورہ وزارت کے پارلیمانی سیکرٹری کی ذمہ داریاں نبھارہے ہیں لیکن بیرون ملک مقیم پاکستانی ان کی ذمہ داریوں سے بالکل آگاہ نہیں ہیں کہ اپنے کن مسائل کے حل کے لئے پارلیمانی سیکرٹری صا حب سے رابطہ کریں، بیوروکریسی میں سہیل عامر بطور فیڈرل سیکرٹری کے طور پر ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں تاہم ان کے ساتھ ہی برطانیہ میں ن لیگ کے صدر زبیر گل جو ن لیگ کی انتہائی متحرک شخصیت بھی ہیں وہ وزیر اعظم کے لئے بطور کمشنر اور کو آرڈینیٹر برائے اوورسیز پاکستانی خدمات انجام دے رہے ہیں ان تک شاید برطانیہ میں مقیم لاکھوں پاکستانیوں کی رسائی ممکن ہو اور شاید ان کے کچھ مسائل بھی حل ہورہے ہوں لیکن ابھی اور بھی ادارے ہیں جن سے آپ کو متعارف کرانا ہے جو اوورسیز پاکستانیوں کے نام پر حکومتی اخراجات کا سبب بن رہے ہیں چاہے ان کے بارے میں کوئی پاکستانی جانتا تک نہ ہو، جی ہاں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے نام پر ایک اور اہم تنظیم خدمات انجام دے رہی ہے جس کی ذمہ داریوں میں ان پاکستانیوں کی فلاح و بہبود کے لئے کام کرنا ہے اور تنظیم کے چیئرمین برطانیہ کی معروف شخصیت اور ن لیگ کے رہنما بیرسٹر امجد ملک ہیں اوورسیز پاکستان فائونڈیشن کی ویب سائٹ پر بیرسٹر امجد ملک کے حوالے سے تو کافی معلومات ہیںلیکن ان کی سربراہی میں او پی ایف کی بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لئے خدمات کا کوئی ذکر موجود نہیں ہے،امید ہے یہ معلومات بھی نظر آئیں گی تاکہ عوام کو معلوم ہوسکے میاں نواز شریف کے منتخب کردہ لوگ کیا خدمات انجام دے رہے ہیں، اس کے علاوہ میاں شہباز شریف نے صوبائی حکومت کے زیر انتظام بیرون ملک مقیم پاکستانی کو درپیش مسائل کے حل کے لئے پنجاب اوورسیز پاکستانیز کمیشن قائم کیا ہے جس کے چیئرمین میاں شہبازشریف خود ہیں جبکہ شاہین خالد بٹ اور افضال بھٹی کو کمیشن کا وائس چیئرمین اور کمشنر تعینات کیاہے۔ اس وقت پنجاب میں سب سے زیادہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ان کی یہاں جائیدادوں پر غیر قانونی قبضے کے مسئلے کا سامنا ہے تاہم پنجاب اوورسیز پاکستانیز کمیشن کی ویب سائٹ پر سب سے زیادہ حل کیے جانے والے مسائل میں غیر قانونی قابضین سے جائیدادیں خالی کرانا ہی شامل ہے۔ ایک اہم بات جو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی وزارت یا پنجاب اوورسیز پاکستانی کمیشن میں بھی دیکھی جاسکتی ہے کہ تمام اہم سیاسی عہدے صرف برطانیہ کے افراد کودیئے گئے ہیں جبکہ جاپان سمیت دنیا بھر میں لیگی کارکنوں نے میاں صاحب اور پارٹی کے مشکل وقت میںہمیشہ ساتھ دیا ہے لیکن یہاں کے لوگوں کو کوئی عہدہ نہیں دیا گیا۔ بہرحال مسلم لیگ ن کی حکومت اپنی آئینی مدت کی تکمیل کے قریب ہے اور ایک خطرناک اور کچھ کچھ غیر منصفانہ احتساب کا بھی سامنا کررہی ہے لہٰذا بیرون ملک پاکستانیوں کے لئے اب اس حکومت کے پاس کچھ نہیں ہے دیکھنا یہ ہے کہ مستقبل میں کون حکومت بناتا ہے اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے ساتھ کیا سلوک کرتا ہے، آپ بھی دیکھیں ہم بھی دیکھتے ہیں۔

تازہ ترین