• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان دنیا کی تیزی سے ترقی کرنے والی کنزیومر مارکیٹ بن گیا

Pakistan Became The Fastest Growing Consumer Market In The World

پاکستانی شہریوں کا زیادہ شاپنگ کرنے کا شوق اور ان کی بڑھتی ہوئی آمدنی نے پا کستان کو دنیا کی تیزی سے بڑھتی ہوئی خوردہ مارکیٹ میں تبدیل کر دیا ہے۔

امریکی میڈیا کمپنی ’بلوم برگ‘ نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی کنزیومر مارکیٹ بن گیا ہےجس کی وجہ ملک میں سیکورٹی کی بہتر صورت حال اور نو جوانوں کا زیادہ خر چ کر نا بھی شامل ہے ۔

رپورٹ کے مطا بق پاکستان میں بہتر سیکورٹی اور سستی پر وڈکٹ ہو نے کی وجہ سے خریدار بڑے پیما نے پر شاپنگ کرتے ہیں جبکہ ملک کا تقریبا ً دو تہا ئی حصہ نو جوا نوں پر مشتمل ہے جو 30 سال سے کم عمر کے افراد ہیں ۔

ان نو جوانوں کے شاپنگ کے نرالےشوق اورخرچہ کر نے میں سب سے آگے ہو نے کی وجہ سے دنیا کی سب سے تیز ی سے ترقی کر نے والا کنزیومر ما رکیٹ بن سکا ہے ۔

مستقبل میں پاکستانی ما رکیٹ مزید ترقی کرے گی ۔ نمائندہ ’ جنگ ‘ کی جانب سے جب اس حوالے سروے کیا گیا تو بہت سے نئے پہلو سامنے آئے جیسے پچھلے دس بارہ سالوں میں بہت سی فرنچائز کمپنیاں اور کنزیومر پروڈکٹس تیار کرنے والے ملکی و غیر ملکی اداروں نے پاکستان میں بڑے پیمانے پر اپنے پروڈکٹس کی مارکیٹنگ شروع کردی ہے ۔

کچھ نئی اور بڑی کمپنیوں میں ہائی پر اسٹار، میٹرو ، چیز اپ، امیتازسپراسٹور، لکی ون ، میگنٹ، بن ہاشم، بن مالک، بمزیز، میک ڈونلڈ، نینڈوز، برگر لیب، پزا ہٹس، برگرکنگ وغیرہ وغیرہ ۔ ان کی تعداداندازاً بھی لگائی جائے تو سو کے قریب ہے۔ ان کمپنیز کی کراچی ، لاہور اور دیگر بڑے شہروں میں آؤٹ لیٹس قائم ہیں ۔ان کمپنیز کا کاروبار لاکھوں سے نکل کر اربوں تک پہنچ گیا ہے۔

اسی حوالے سے گلشن اقبال اور فیڈرل بی ایریا کے سنگم پر واقع حال ہی میں کھلنے والے ایک بڑے شاپنگ ما ل کی انتظامیہ کے عہدیدار کا کہنا ہے کہ’ یہا ں ایک دن میں لاکھوں کی سیل ہوتی ہے ‘تاہم انہوں نے استفسار کے باوجود اعداد وشمار بتانے سے اجتناب برتا۔

مختلف سپر مارکیٹ میں نما ئندہ ’ جنگ ‘ نے لو گو ں سے رائے معلوم کی تو سب نے شاپنگ کو پسندیدہ مشغلہ قرار دیا ۔

ایک طالب علم حنان کا کہنا تھا کہ وہ شاپنگ کے بہت شوقین ہیں اور ہر مہینے کچھ نہ کچھ خریدتے رہتے ہیں ، ان میں برانڈڈ جوتوں سے لیکر کپڑوں تک سب شامل ہیں۔

شاپنگ کے معاملے میں لڑ کیا ں بھی کسی سے کم نہیں بلکہ انہوں نے مردوں یا لڑکوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ ایک طالبہ حفصہ کا کہنا تھا کہ وہ جیو لری ، کاسمیٹکس اور مارکیٹ میں ہر مہینے آنے والی نئی ویرائٹز میں سے کچھ نہ کچھ ضرور خریدتی ہیں خاص کر جب سے پاکستان میں فرنچائز اور غیر ملکی پروڈکٹس ملنا عام ہوئی ہیں۔

اسی طرح گھر کا سودا سلف خریدنے کے لئے بھی اب بڑے اسٹورز سے رجوع کیا جاتا ہے ۔ جیسے ایک خا تون نجمہ کا کہنا تھا کہ وہ گھر کا سارا سودا سلف مہینے کے شروع میں ہی لے آتی ہیں ، اور وہ بھی ایک بڑے اور نئے اسٹور سے جہاں پراچار سے لیکر فریج تک ہر طرح کا سامان ایک ہی چھت کے نیچے دستیاب ہوتا ہے۔

پاکستان کے تیزی سے ترقی کرتی کنزیومر مارکیٹ بننے سے ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ ان ملکی اور غیر ملکی کمپنیوں کا منافع بڑھتے بڑھتے 25 فیصد سالانہ تک جاپہنچا ہے۔

 

 

تازہ ترین