• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
Denmark To Become The Next European Country To Ban Veil Burqa

ا سکینڈے نیویا کے ملک ڈنمارک میں دائیں بازو کی سخت گیر جماعت ڈینش پیپلزپارٹی نے پارلیمنٹ میں پیش کرنے کے لیے ایک بل تیار کیا ہے جس کے تحت ملک کے عوامی مقامات پر نقاب پر پابندی لگانے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

مجوزہ بل کو اب تک ڈنمارک کی حکومت سمیت تقریباً تمام جماعتوں کی حمایت حاصل ہوچکی ہے اور اس کی منظوری کے امکانات قوی ہیں۔

سینٹررائٹ لبرل پارٹی سے تعلق رکھنے والے وزیراعظم لارس لوکے راسموسن نے بھی اس تجویز کی حمایت کی ہے لیکن زوردیا ہے کہ اس کا اطلاق سر کو ڈھانپنے والے کپڑے کے استعمال پر نہیں ہوگا جیسے پگھڑی اور یہودیوں کی ٹوپی وغیرہ۔

اس تجویز کے حامیوں کا کہناہے کہ آپ عوامی مقامات پر چہرہ چھپا نہیں سکتے کیونکہ اس سے شناخت نہیں ہوتی،ڈنمارک کی پارلیمنٹ میں اکثریت اس بل کی حمایت کرے گی جن میں حکومت اور اپوزیشن پارٹیوں دونوں شامل ہیں۔

اس تجویز کے سامنے آنے کے بعد ڈنمارک میں رہنے والے مسلمانوں میں تشویش اور اس موضوع پر مباحثہ شروع ہوگیاہے۔

کچھ لوگ تو اس موضوع پر غیرجانبداری دکھا رہے ہیں جبکہ دیگر کی طرف سے ملاجل ردعمل سامنے آرہا ہے۔بعض مسلمان اس تجویز کی حمایت بھی کررہے ہیں لیکن بعض کا کہناہے کہ اس تجویز کا مقصد سیاسی مفادات حاصل کرنا ہے، خواہ یہ مقاصد مسلمانوں کو دہنی اذیت پہنچا کرہی کیوں نہ حاصل کئے جائیں۔

واضح رہے کہ آسٹریا، فرانس اور بلجیم میں پہلے ہی نقاب پر پابندی لگائی جاچکی ہے جبکہ جرمنی اورا سپین میں اس پر جزوی پابندی عائد ہے۔

تازہ ترین