• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بجلی چوری ، بلوں کی عدم ادائیگی،خزانےکو سالانہ 125 ارب روپے کا نقصان سینیٹ کمیٹی کابینہ سیکرٹریٹ میں انکشاف

Todays Print

اسلام آباد (نمائندہ جنگ)سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے کا بینہ سیکرٹریٹ کے اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ بجلی چوری ، ترسیلی نقصانات اور بلوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے ملک کو سالانہ 125 ارب روپے کا نقصان ہورہا ہے ۔ سب سے زیادہ چوری سکھر میں ہورہی ہے ، قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر طلحہ محمود کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں نیپرا کے کام کے طریقہ کار ، بجلی کی پیداوار و شارٹ فال ، مختلف سیکٹروں کو بجلی کی سپلائی سے متعلق حکومتی پالیسی اور پبلک سروس کمیشن میں معذور افراد کیلئے کوٹے کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا ۔ چیئر مین نیپرا طارق سدوزئی نے بتایا کہ نیپرا تقسیم کار کمپنیوں کے حساب کتاب کی غرض سے مساوی نظام تشکیل کرتا ہے اورایکٹ کی خلاف ورزی کی صورت میں جرمانے کرتا ہے ۔

ہاؤسنگ کالونیوں کو اجازت دی جارہی ہے کہ وہ اپنی بجلی صارفین کو پہنچا سکیں،جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اس حوالے سے لوگوں میں نہ صرف شعور اجاگر کیاجائے بلکہ ان کی دلچسپی میں بھی اضافہ کیا جائے ۔ چیئرمین نیپرا نے بتایا کہ ٹرانسمیشن لائن میں بجلی کے ترسیلی نقصانات کی وجہ سے این ٹی ڈی سی کو جرمانے بھی کیے جاتے ہیں ۔ کمیٹی نے کہا کہ خلاف ورزی کرنے والے افسران کو بھی سزا دی جائے نہ کہ صرف کمپنیوں کو جرمانے کیے جائیں ۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ آئیسکو میں8.6 فیصد لائن لاسسز کی اجازت ہے مگر 9.1 فیصد لائن لاسز ہو رہے ہیں ۔ ہیسکو 22.5 فیصد جبکہ 26 فیصد لائن لاسز ہو رہے ہیں ۔ پیسکو 31 فیصد جبکہ 33 فیصد لائن لاسسز ، میپکو 15 فیصد مگر16.45 ، کوئٹہ 17.5 فیصد جبکہ23.9 فیصد لائن لاسز ہورہے ہیں اور سب سے زیادہ سیپکو(سکھر) 29 فیصد اجازت ہے جو حقیقت میں38 فیصد لائن لاسز سامنے آرہے ہیں ۔

کمیٹی کو بتایا گیا کہ خیبر پختونخوا میں پانچ نئے گرڈ اسٹیشن قائم کیے جائیں گے ، جب تک گرڈ اسٹیشن اور ٹرانسمیشن لائن کو بہتر نہیں کیا جائے گا لوڈ شیڈنگ کے مسائل رہیں گے ۔ اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ ملک میں کئی مقامات پر فکس بل بھی وصول کیے جارہے ہیں، ایک اے سی استعمال کرنے پر ماہانہ دو ہزار وصو ل کیے جاتے ہیں ۔ کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں ٹرانسمیشن لائنز کی اپ گریڈیشن کے حوالے سے متعلقہ اداروں کو بھی طلب کر لیا ،اجلاس میں فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے حوالے سے معذور افراد کیلئے 2 فیصد کوٹہ کیلئے عوامی عرضداشت کا بھی جائزہ لیا گیا، کمیٹی نے اس حوالے سے ایف پی ایس سی سے تجاویز طلب کر لیں ۔

کمیٹی نے اسلام آباد میں ہاؤسنگ سوسا ئٹیو ں ، سی ڈی اے کی طرف سے الاٹ کیے گئے پلا ٹو ں ، دو سے زیادہ بیسمنٹ بنانے کی اجازت دینے اور پلاٹوں کیلئے ڈویلپمنٹ اخراجات کے حوالے سے شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے آئندہ اجلاس میں آئی جی اسلام آباد، چیئرمین سی ڈی اے ، اسلام آباد انتظامیہ کو طلب کرتے ہوئے سی ڈی اے سے پلاٹوں کیلئے ڈویلپمنٹ اخراجات کا دس سالہ ریکارڈ، نیلام کیے گئے پلاٹوں کی ڈویلپمنٹ، دو سے زیادہ بیسمنٹ بنانے والی عمارتوں کی تفصیلات ، عمارتوں کیلئے پاس ہونے والے نقشے کی تفصیلات، سی ڈی اے سے عوام کو درپیش مسائل کے حل کیلئے تجاویز طلب کر لیں ۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اسلام آبادکی خوبصورتی کو جعلی ہاؤسنگ سوسائٹیوں ، غیر قانونی تعمیر ات نے تباہ کر دیاہے ۔

تازہ ترین