• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نارویجن ایوارڈ سے مسئلہ کشمیر اجاگر ہوگا، فاروق حیدر

Norwegian Award Will Highlight The Kashmir Issue Farooq Haider

آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ ناروے کی انسانی حقوق کی تنظیم کی طرف سے مقبوضہ کشمیرکےانسانی حقوق کے علمبردار وں کیلئے خصوصی ایوارڈ کے اعلان سے مسئلہ کشمیر اجاگرہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس عالمی شہرت یافتہ نارویجن ایوارڈ سے بھارتی مظالم دنیا کے سامنے مزید آشکار ہوں گے اور مقبوضہ کشمیرمیں بھارت کا اصل ظالمانہ چہرہ بے نقاب ہوگا۔

ناروے کی انسانی حقوق کی بڑی تنظیم ’رفتو فائونڈیشن‘ کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے انسانی حقوق کے اہم علمبردار پرویز امروز ایڈووکیٹ اور گم شدہ افراد کے لواحقین کی تنظیم کی چیئرپرسن پروینہ آہنگر کو مقبوضہ کشمیرکے لوگوں پر مظالم کو اجاگر کرنے اور انسانی حقوق کے دفاع کے لیے خصوصی ایوارڈ دینے کا اعلان کیا گیا ہے،یہ ایوارڈ انہیں 5نومبر کو ایک خصوصی تقریب میں ناروے کے شہر برگن میں دیا جائے گا۔

کشمیر ای یو ویک میں شرکت کے لیے کشمیرکونسل کی دعوت پر یورپ کے دورے پرآئے ہوئے آزادکشمیرکے وزیراعظم راجہ فاروق حیدر نے اس ایوارڈ کے حوالے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ یہ ایوارڈ اس کام کا اعتراف ہے جو پرویز امروز اور پروینہ آہنگر نے مقبوضہ کشمیرکے مظلوم لوگوں کے لیے کیا ہے،یہ معمولی ایوارڈ نہیں بلکہ ایک بین الاقوامی تسلیم شدہ ایوارڈ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ناروے کی رفتو فائونڈیشن نے مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کے لیے عظیم جدوجہد کو اپنے ایوارڈ کے ذریعے سراہا ہے اور اب دنیا کی انسانی حقوق کی دیگر تنظیمیں بھی اس مسئلے پر توجہ دیں گی۔

راجہ فاروق حیدر نے کہاکہ مقبوضہ کشمیرکی یہ دونوں شخصیات قابل ستائش ہیں، پرویز امروز کی بڑی جدوجہد ہے اور پروینہ آہنگر نے بھی نامساعد حالات میں انسانی حقوق کے لیے کام کیاہے، خاص طورپر جبری طور پر گم شدہ افراد کے لواحقین کی آواز کو بلند کیاہے، سخت اورمشکل حالات میں یہ کام کرنا بہت ہی مشکل ہے۔

انہوں نے کہاکہ ناروے کی یہ تنظیم کوئی آزاد کشمیر یا مقبوضہ کشمیر کی این جی او نہیں کہ جس کے متعلق یہ کہاجائے کہ انہوں نے اپنے حق میں ثبوت جمع کر لیے بلکہ یہ تنظیم اپنے کام کے حوالے سے بین الاقوامی شہرت کی حامل ہے، اس طرح کے آزاد بین الاقوامی ذرائع کی طرف سے جو حقائق سامنے آتے ہیں، ان پر عالمی سطح پر غور کیاجاتاہے اور اس طرح کی تنظیموں کی بات کو سنا جاتاہے، اس کے کام کو غور سے دیکھا جاتاہے اور اس پر عمل درآمد بھی ہوتا ہے۔

وزیر اعظم آزاد کشمیر نے کہاکہ انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے لوگوں کو مقبوضہ کشمیر کیلئے مزید آگے آنا چاہیے اور ان کہانیوں کو سامنے لایاجائے جو ابھی تک سامنے نہیں آئیں،اس سے بھارتی مظالم آشکار ہوں گے۔

وزیراعظم آزاد کشمیر نے یورپ میں مسئلہ کشمیر کو مؤثر طریقے سے اجاگر کرنے پر کشمیرکونسل ای یو کے سربراہ علی رضا سید اور ان کی ٹیم کی کاوشوں کو بھی سراہا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل یہ ایوارڈ 4افراد کو مل چکا ہے جس کے ملنے کے بعد انہیں نوبل امن انعام سے بھی نوازا گیا۔

تازہ ترین