آل پاکستان انٹربورڈ کرکٹ چیمپئن کی فاتح کراچی سیکنڈری بورڈ کی ٹیم مالی اور دیگر مسائل کے باعث یکم نومبر سے پشاور میں شروع ہونے والے آل پاکستان انٹربورڈ کرکٹ چیمپئن شپ میں عدم شرکت کے باعث اپنے اعزاز کا دفاع نہیں کرسکے گی۔
کراچی کی ٹیم کے فائنل ٹرائلز کے بعد ٹیم بھی منتخب کرلی گئی تھی لیکن چیئرمین بورڈ کی ہٹ دھرمی کے باعث ٹیم اپنے اعزاز کا دفاع کرنے سے محروم رہ جائے گی۔
گزشتہ سات سال سے ہونے والے ملکی ایونٹ میں کراچی انٹربورڈ اور سیکنڈری بورڈ کی ٹیمیں ہی فاتح رہی ہیں، پچھلے دس سے بارہ سال میں یہ پہلا موقع ہے جب سیکنڈری بورڈ کی ٹیم کراچی سے باہر ایونٹ میں شرکت نہیں کرسکے گی۔
ٹورنامنٹ کا افتتاح پشاور میں یکم نومبر سے ہوچکا ہے۔
جنگ نے جب سیکنڈری بورڈ کراچی کے چیئرمین ڈاکٹر سعید الدین سے مالی مسائل کے باعث ملک کے بڑے ایونٹ میں شرکت نہ کرنے کا وجہ دریافت کی گئی تو انہوں نے کہا کہ یہ وجہ نہیں ہے، ہم کھلاڑیوںکی کارکردگی سے مطمئن نہیں تھے، ان کے والدین بھی بچوں کو پشاور نہیں بھیجنا چاہتے تھے، اس کے علاوہ ہمیں خود بھی کچھ اعتراضات تھے۔
اس سوال پر کہ کراچی میٹرک بورڈ کی ٹیم نے متعدد ایونٹ میں شرکت کرکے کامیابی حاصل کی ہے اور گزشتہ سات سال میں کراچی کی دونوں ٹیموں نے اس بڑے ایونٹ کا تاج اپنے سر سجایا ہے، آپ کو ٹیم کو بھیجنا چاہئے تھا؟ تو سعید الدین احمد نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ ہم ٹیم نہیں بھیجنا چاہتے آپ کی مرضی ہے جو لکھنا چاہتے ہیں لکھ دیں۔
دنیا بھر میں تعلیمی اداروں کے ذریعے ہی بچوں کو صحت مند سرگرمیوں کی جانب راغب کیا جاتا ہے اور سیکنڈری بورڈ ہی پہلی نرسری ہوتی ہے جہاں سے مختلف کھیلوں میں بچے حصہ لے کر ملک کے بڑے اسپورٹس مین بنتے ہیں۔