گوگل نے اب ایک ایسے مسئلے کا اعتراف کیا ہے جو کم از کم روبوٹس ٹھیک نہیں کر سکتے۔ گوگل کی ویڈیو اسٹریمنگ سروس یو ٹیوب کا کہنا ہے کہ وہ ناپسندیدہ اور جارحانہ ویڈیوز کی روک تھام کیلئے آئندہ سال کم از کم 10؍ ہزار نئے ملازمین بھرتی کرے گا۔
کمپنی کے مطابق یوٹیوب کی ویب سائٹ پر موجود کئی ناپسندیدہ ویڈیوز اس ویب سائٹ کیلئے طاعون بن چکی ہیں۔ گزشتہ ہفتے اس بات کا انکشاف ہوا تھا کہ ویب سائٹ پر بچوں کے ساتھ بدفعلی کے مرتکب جرائم پیشہ افراد (Pedophiles) مختلف ویڈیوز پر ناقابل قبول تبصرے شائع کر رہے ہیں۔
یہ چیخ و پکار ایک ایسے موقع پر سامنے آئی تھی جب رواں سال کے آغاز میں یوٹیوب کی جانب سے نسل پرست رہنما ڈیوڈ ڈیوک کی ویڈیوز پوسٹ کرنے کے بعد کئی مشتہرین نے کمپنی میں سرمایہ نہ لگانے کا فیصلہ کیا تھا۔
یوٹیوب کی چیف ایگزیکٹو افسر سوزن ووچکی نے مسئلے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایک ایسی حکمت عملی اختیار کرنے کی ضرورت ہے جس میں مختلف چینل اور ویڈیوز اشتہارات کی اہلیت حاصل کر سکیں جو موجودہ صورتحال میں ممکن نہیں۔