• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فوج میں بلوچستان کے 20ہزار بیٹے موجود ہیں، آرمی چیف

There Are 20 Thousand Sons Of Balochistan In The Army Army Chief

پاک فوج کے سپہ سالارجنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے ک پاک فوج میں بلوچستان کے 20ہزار بیٹے خدمات انجام دے رہے ہیں، ان بلوچ فرزندوں میں 600افسران بھی شامل ہیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق کوئٹہ میں ہیومن ریسورس ڈیویلپمنٹ فار یوتھ آف بلوچستان، مواقع اور چیلنجز سمینار سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ جمہوریت اور اس سے بڑھ کر بے لوث خدمت کی جمہوری اقدار پر یقین رکھتا ہوں، فوج ایک ریاستی ادارہ ہے جس کا کام قوم کی خدمت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آرمی اپنا کردار جاری رکھے گی،ہمارا مستقبل روشن ہے اور ہمارے نوجوان بھرپور صلاحیتوں کے حامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی اور ترقی تمام ریاستی اداروں کی قومی ذمہ داری ہے، بے لوث خدمت کی جمہوری اقدار اور اخلاقی اتھارٹی کی بالا دستی پر یقین رکھتا ہوں، قوم کے لیے ہم سب پر فرض عائد ہوتا ہے، کل کا بلوچستان قومی ترقی کی کوششوں کا انجن ہوگا، کل کا بلوچستان شمال سے جنوب اور مغرب تک مثالی رابطہ ہوگا۔

آرمی چیف نے کہا کہ 25ہزار بلوچ طلباء اس وقت آرمی کے اسکولوں میں معیاری تعلیم حاصل کررہے ہیں، بلوچ نوجوان کیڈٹ کالجز میں بھی تعلیم حاصل کررہے ہیں،پاک فوج میں بلوچستان کے 20ہزار بیٹے خدمات انجام دے رہے ہیں، ان بلوچ فرزندوں میں 600افسران بھی شامل ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ پی ایم اے کا کول میں بلوچستان کے 232 کیڈٹس زیر تربیت ہیں،فضائیہ، بحریہ اور دوسرے قانون نافذ کرنے والے اداروں میں خدمات دینے والے بھی شامل کریں تو یہ تعداد کہیں زیادہ ہے۔

آرمی چیف نے کہا کہ بلوچی نوجوان ملک کے دیگر علاقوں کے نوجوانوں کی طرح باصلاحیت ہیں، ہمارے پاس کافی وسائل ہیں صرف انسانی وسائل کو بہتر کرنےکی ضرورت ہے۔

جنرل قمر جاوید باجوہ کا یہ بھی کہنا ہے ک ہسول سروس کو پرکشش بنانے کی ضرورت ہے تاکہ اعلیٰ ٹیلنٹ اس میں آئے، سول سروس کسی بھی ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔

آرمی چیف نے تربت میں ایم آر آئی سینٹر کے قیام اور پہلے سے اعلان کردہ تعلیمی اداروں کے قیام کا کام تیز کرنے کا بھی اعلان کیا۔

تازہ ترین