فرانس کے صدر ایمانوئل میکغوں نے صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو سے ملاقات کے دوران مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کی مخالفت کردی۔
ان کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے فیصلے سے خطے کے امن کو خطرہ ہے، نیتن یاہو ٹرمپ کے فیصلے کے بعد پہلی مرتبہ یورپ کے دورے پر پیرس پہنچے ہیں۔
فرانسیسی صدر نے اسرائیلی وزیراعظم سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے نیتن یاہو کو بتایا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس پر ٹرمپ کا فیصلہ خطے کے امن کیلئے خطرہ ہے اور ہم اس کے خلاف ہیں۔
برطانوی میڈیا کے مطابق میکغوں نے نیتن یاہو کو یہ تجویز بھی دی کہ فلسطینی علاقوں میں یہودی آبادکاری کے منصوبوں کو روک دیا جائے ،اس فیصلے سے یہ تاثر ملے گا کہ اسرائیل قیام امن کے لئے سنجیدہ ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نے اس کے رد عمل میں کہا ہے کہ جلد یا بدیر فلسطینی بھی اس حقیقت کو تسلیم کرلیں گے کہ بیت المقدس اسرائیل کا دارالحکومت ہے اور بہت جلد دنیا میں امن ہوجائے گا۔
نیتن یاہو نے ترک صدر رجب طیب ایردوان پر بھی تنقید کی اور کہا کہ انہیں ایسے کسی شخص سے لیکچر کی ضرورت نہیں ہے جو کرد دیہاتوں پر بمباری کرتا ہے، ایران کی حمایت اور غزہ میں ’’دہشتگردوں‘‘ کا ساتھ دیتا ہے۔
نیتن یاہو آج (پیر کو) برسلز کا دورہ کریں گے جہاں وہ یورپی یونین کے خارجہ امور کی سربراہ فیڈریکا موگرینی اور یورپی یونین کے 27 وزراء خارجہ کے ساتھ ناشتے پر ملاقات کریں گے۔