• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہرچوتھا بھارتی خاندان اسپتال اخراجات کے لئے قرض لینے پر مجبور

Every Fourth Indian Family Is Compelled To Take A Loan For Hospital Expenses

بھارت کے شہروں میں رہنے والے ہر چوتھے جبکہ دیہی علاقے کے پانچ میں سے ایک خاندان کو اسپتال کے اخراجات پورے کرنے کے لیے قرض لینا یا اپنے اثاثے فروخت کرنا پڑتے ہیں۔

بھارت کے سینٹرل بیورو آف ہیلتھ انٹیلی جنس کے اعدادوشمار کے مطابق ملک کے دیہی علاقوں میںغریب ترین 65 اعشاریہ 6فیصدسے 68فیصد امیرترین خاندان اسپتال کے اخراجات کے لئے گھریلو آمدنی یا بچت جبکہ 27فیصد غریب اور 23فیصد امیر خاندان قرض پر انحصار کرتے ہیں۔

بھارت کے شہری علاقوں میں 68فیصد غریب ترین اور 80فیصد کھاتے پیتے گھرانوں میں سے بیشتر اپنی آمدنی اور بچت پر انحصار کرتے ہیں۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ دیہی بھارت میں چاہے امیر ہو یا غریب تقریباً ایک فیصد خاندان اسپتال کے اخراجات اپنے اثاثے بیچ کر پورے کرتے ہیں جبکہ ایک اندازے کے مطابق 5فیصددیہی اور شہری خاندان اپنے رشتہ داروں اور دوستوں سے مدد لیتے ہیں۔

اعدادو شمار ظاہر کرتے ہیں کہ اسپتال میں داخل ہوناریاست گجرات کےدیہی اور آسام کے قصبوں اور شہروں میں رہنے والے خاندانوں کے لئے مہنگا ترین ہے۔

گجرات کے دیہی علاقوں میںہر کیس پر اسپتال کے اوسط اخراجات ساڑھے 32ہزار روپے ہیں جواترپردیش سے چار گناز یادہ ہیں۔

اسی طرح ریاست آسام میں اوسط اخراجات 52ہزار300روپےآتے ہیں جونئی دہلی سے لگ بھگ سات گنا زیادہ ہیں۔

تازہ ترین