• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایم کیو ایم سے علیحدگی کسی دبائو کا نتیجہ نہیں،بابر غوری

No Pressure On Resign From Mqm Babar Ghouri

ایم کیو ایم لندن سے لاتعلقی کا اعلان کرنے والے سابق وفاقی وزیر سینٹر بابر خان غوری کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایم کیو ایم کے دور اقتدار میں کراچی والوں کی اور پاکستان کی خدمت کی، ایم کی وایم سے کنارہ کشی کے بعد وہ ذاتی حیثیت میں شہر کی فلاح و بہبود کیلئے اپنا کام کرتے رہیں گے۔

ہیوسٹن میں جنگ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ میں کافی عرصہ سے غیر فعال تھا اور یہ خالصتا ذاتی فیصلہ ہے، انہوں نے کہا کہ یہ نہ سمجھا جائے کہ میں نے اسٹیبلشمنٹ یا کسی ایجنسی کے دبائو میں آ کر یہ فیصلہ کیا۔

میرا کسی سیاسی پارٹی سے کسی قسم کا رابطہ ہے اور نہ ہی کسی سیاسی پارٹی میں شمولیت کا ارادہ ،اس طرح میں نے فی الحال اپنے آپ کو سیاست سے علیحدہ کر لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب میں وفاقی وزیر تھا تو کراچی جو میرا شہر ہے اور جس نے مجھے مینڈیٹ دیا اس کے لیے میں نے پہلا انڈر پاس بنوایا جو کہ شان چورنگی پر ہے کراچی میں پہلا فلائی اور بنوایا جو کہ حنا چوک پر ہے۔اس طرح کراچی کیلئے آئی کون فوڈ اسٹریٹ جو کہ پورٹ گیٹ کے نام سے ہے بنائی۔

اسی طرح جب کراچی میں امریکا ویزا سروسز سیکورٹی وجوہات کی بنا پر معطل کر دی گئیں تھیں اس وقت میں نے امریکی سفیر سے بات چیت کی جس پر انہوں نے کہا کہ اس کے لیے ہمیں علیحدہ جگہ درکارہے اور اگر آپ یہ جگہ دے دیں تو ہم اپنی سروسز کو یہاں سے بحال کر دیں گے، جس کے بعد میں نے امریکی قونصل خانہ کیلئے مائی کولاچی میں جگہ دی جہاں پر آج بھی قونصلیٹ موجود ہے۔

کراچی اور سندھ والے اس سے آج بھی مستفید ہو رہے ہیں اس طرح پورٹ قاسم کی توسعی کی KPTمیں ٹرمنل کی ضرورت تھی جس کو بنوایا گیا اس طرح گوادر پورٹ کو وقت پر مکمل کیا گیا اس طرح سب سے بڑا کام جو کہ میں نے پاکستان کیلئے کیا ،وہ سی پیک کا منصوبہ تھا جس پر آج تمام لوگ خوش بھی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک کا منصوبہ شروع ہی نہیں ہوتا اگر گوادر پورٹ چائنا کو وقت پر نہیں ملتا،انہوں نے کہا کہ سابق صدر زرداری نے بھی آپ کے جیو کے پروگرام میں اس بات کا برملہ اظہار کرتے ہوئے میرا نام لے کر میری خدمات کو سراہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ وہ پورٹ ٹرانسفر نہیں ہو رہی تھی جس کا ٹاسک مجھے دیا گیا اور میں نے سنگا پور سے بڑی خوش اسلوبی کے ساتھ یہ پورٹ چائنا کو ٹرانسفر کی۔انہوں نے کہا کہ یہ ضروری نہیں کہ آپ سیاست میں رہ کر ہی عوام کی خدمت کر سکتے ہیں لہٰذا ذاتی حیثیت میں بھی آپ قوم کی خدمت کر سکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ میں مہاجر قوم کا سپوت ہوں اور مجھے فخر ہے کہ میں مہاجر قوم سے ہوں اور ہمیشہ بغیر کسی خوف کے کام کیا ہے اور آئندہ بھی کرتا رہوں گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جو قوتیں ہیں ان کو بھی چاہیے کہ وہ مہاجروں کو پاکستانی سمجھیں اور ان کو برابر کے حقوق دیں، انہوں نے کہا کہ سندھ میں بسنے والے مہاجروں پر نوکریوں کے دروازے بند ہیں ،تعلیم کے دروازے بند ہیں، اس لیے ہم یہ نہیں کہتے کہ ان کو اس لیے خصوصی انتظام کیا جائے بلکہ ہم یہ کہتے ہیں کہ میرٹ پر عمل درآمد کیا جائے۔

بابر غوری نے کہا کہ امریکا میں رہتے ہیں یہاں کسی نوکری پر کالا یا گورے کو کوٹہ نہیں سب کچھ میرٹ پر ہوتا ہے اور یہی ترقی یافتہ قوموں نے اصول اپنایا ہوا ہے لہذا یہی اصول پاکستان خصوصا کراچی والوں کیلئے اپنایا جائے، انہوں نے کہا کہ پاکستانیت اس صورت میں ہی پروان چڑھے گی جب آپ سب کو برابر کا پاکستانی سمجھیں گے اور میرٹ پر فیصلہ کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ پی پی پی سندھ کی بڑی اسٹیک ہولڈر رہے اس کا زیادہ فرض بنتا ہے کہ وہ ان مسائل کو حل کرے۔ اسی طرح مردم شماری میں بھی کراچی والوں کے ساتھ بڑی زیادتی ہوتی ہے جس کو درست کرنا ضروری ہے کیونکہ اس کی بنیاد پر ہی وسائل کی تقسیم ہو تی ہے اور مردم شماری میں کراچی کی کم دکھانا اس کے وسائل کم کرنے کا عمل ہے جو کہ سراسر زیادتی پر مبنی اقدام ہے۔

تازہ ترین