• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سال 2017:پاک بحریہ نے اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو جدید خطوط پر استوار کیا

پاک بحریہ نے سال 2017میں اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو جدید خطوط پر استوار کیا۔جدید میزائل کرافٹ اور اینٹی شپ میزائل کا کامیاب تجربہ کیا اہم جنگی مشقیں منعقد کیں ۔پاک چین اقتصادی راہداری اور بحیرہ عرب میں تجارتی سرگرمیوں کےتحفظ کی اہم ترین ذمہ داری بھی پاک بحریہ کا اعزاز ہے۔

پاکستان نیوی نے 2017میں کئی اہم کامیابیاں حاصل کیں۔پاک بحریہ نے شمالی بحیرہ عرب میں سی کنگ ہیلی کاپٹر سے کھلے سمندر میں اپنے ہدف کو نشانہ بنانے والے اینٹی شپ میزائل کا کامیاب تجربہ کیا ۔میزائل نے اپنے ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنا کر پاک بحریہ کی مہارت کا لوہا منوایا۔

اس سال ملک میں چین کے تعاون سے پی این ایس ڈاکیارڈ میں تیار کی گئی جدید تیز حملہ آور میزائل جنگی کشتی بھی پاک بحریہ کے فلیٹ میں شامل کی گئی۔

تربت میں نیول ایئر اسٹیشن پی این ایس صدیق فعال ہوا۔نیول ایئر اسٹیشن سے پاک بحریہ کو وقت کے تقاضوں کے مطابق میری ٹائم سیکورٹی آپریشنز میں مدددے گی ۔

سابق نیول چیف ایڈمرل ذکا اللہ کو سعودی عرب کے اعلیٰ ترین عسکری ایوارڈکنگ عبدالعزیز میڈل آف ایکسیلینس سے نوازا گیا ۔

پاک بحریہ کے موجودہ سربراہ ایڈمرل ظفر محمود عباسی کو ترک آرمڈ فورسز کا اعلیٰ عسکری اعزاز لیجن آف ترکش آرمڈ فورسز دیاگیا۔

سال 2017میں پاک بحریہ نےملکی اور بین الاقوامی سطح پربھی اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کیا ۔

بحیرہ عرب میں پاک بحریہ کی کثیرالقومی مشقوں ’امن-2017‘ میں چین کے تین بحری بیڑوں سمیت روس کے3 اورامریکا کے4 جنگی بحری جہاز بھی شریک ہوئے۔ جاپان کے2 پی تھری سی اورین طیاروں نے بھی مشقوں میں حصہ لیا۔ انڈونیشیا ،آسٹریلیا،برطانیہ اور ترکی بھی مشقوں میں شریک ہوئے۔

سال دوہزار سترہ میں اطالوی بحریہ کےجہاز کیریبنئیر نے خیر سگالی دورہ کیا اور پاکستان نیوی کےساتھ کھلے سمندر میں مشترکہ بحری مشق بھی کی ۔

پاک بحریہ نے تحفظ ساحل کے نام سے کئی مشقیں منعقد کیں جن کا مقصد بندرگاہوں ، ساحلی پٹی خصوصاً گوادر پورٹ اور پاک چین اقتصادی راہدری کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔پاک بحریہ کے علاوہ پاکستان ایئرفورس اور پاک آرمی بھی ان مشقوں میں شریک رہی ۔

چینی بحریہ کے ٹاسک گروپ نے پاکستان کا خیرسگالی دورہ کیا۔تین بحری جنگی جہازوں پر مشتمل ٹاسک گروپ نے پاک بحریہ کے جہازوں کے ساتھ کھلے سمندر میں مشترکہ بحری مشقیں بھی کیں۔

پاک بحریہ کے جہاز پی این ایس سیف نے چین کے شہر شنگھائی میں منعقدہ پانچویں مشترکہ بحری مشقوں میں شرکت کی ہے۔ مشترکہ مشقوں میں پی این ایس سیف اور چین کی بحریہ نے زیرِ آب اور فضائی اثاثوں کے ساتھ حصہ لیا۔

سال دوہزار سترہ میں پاک بحریہ کو یہ اعزاز بھی حاصل ہوا کہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے پاکستان نیوی سب میرین سعد پر بورڈنگ اور سیلنگ کی ۔آبدوز پر کھلے سمندر میں جانے والے ملکی تاریخ کے پہلے وزیراعظم ہیں ۔

پاک چین اقتصادی راہداری اور بحیرہ عرب میں تجارتی سرگرمیوں کے تناظر میں خطے میں پاک بحریہ کے کردار کو انتہائی اہم قرار دیا گیا ہے ۔

تازہ ترین