• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اس حقیقت سے انکار ممکن نہیں کہ اگر کوئی قوم یا ملک دنیا میں کوئی اعلیٰ مقام حاصل کرنے کی خواہش رکھتا ہے تو اُس کا واحد راستہ یہ ہے کہ وہ اعلیٰ تعلیمی درسگاہیں قائم کرے۔ اس تناظر میں یہ خبر خوش ائند ہے کہ ڈپٹی چیئرمین منصوبہ بندی کمیشن سرتاج عزیز نے سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پورے ملک میں اعلیٰ تعلیم اور سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے میں بہتری لانے کیلئے 12.2ارب روپے مالیت کے مختلف منصوبوں کی منظوری دی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ویژن 2025ء پروگرام کے تحت نوجوان نسل کو تعلیمی انقلاب کے ذریعے شاندار مستقبل سے ہمکنار کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ اس کام کو ایک مشن کے طور پر کر رہے ہیں جس کیلئے وفاقی حکومت مقامی سطح پر اعلیٰ تعلیمی اداروں کا ایک نیٹ ورک قائم کررہی ہے تاکہ تعلیم کے باب میں عوامی سہولتوں میں اضافہ ہو۔ جبکہ ملک کے تمام اضلاع کی سطح پر جامعات کے ذیلی کیمپس قائم کئے جائینگے جو علاقائی ترقی کیلئے ایک اہم قدم ثابت ہوںگے، سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں خواتین کی فلاح و بہبود اور تعلیم کو مدنظر رکھتے ہوئے ملک کے مختلف اضلاع میں بہترین سہولتیں فراہم کرنے اور درسگاہوں میں طالبات کی رہائش کیلئے ہاسٹلز بنانے کی حکمت عملی اختیار کی گئی ہے۔ یہ امر یقیناً قابل تعریف ہے کہ حکومت کو یہ احساس ہے کہ بہترین تعلیم سہولتوں کی فراہمی اور سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں بہتری لائے بغیر ملک کی ترقی ممکن نہیں ہے ملک کے تعلیمی اداروں خصوصاً سرکاری اداروں کا جو حال ہے اس سے یہ محسوس ہوتا ہے کہ ہم پر ایک تعلیمی انقلاب قرض ہے اس لئے ضروری ہے کہ تعلیمی شعبے میں انقلابی تبدیلیاں لائی جائیں ،ملک کی درسگاہوں میں تمام سہولتیں ، نصابی کتب کی بروقت فراہمی، اساتذہ کی بھرتی سے پہلے ان کی تعلیمی قابلیت اور تجربے پر خصوصی توجہ اور جو فنڈ سائنس اور ٹیکنالوجی کے فروغ کیلئے خرچ کئے جارہے ہیں ان کے صحیح استعمال پر خاص طور پر نگاہ رکھنے کی ضرورت ہے۔

تازہ ترین