• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ابھی کچھ زیادہ دن نہیں گزرے جب افغانستان میں پاکستان کی شیر دل افواج نے روس جیسی سپر پاور کو شکست سے دوچار کیا۔ وہ پاک افواج ہی تھی امریکی نہیں وہ تو آج تک طالبان کو جو خود ان کی ہی پیداوار ہیں قابو نہیں کرسکے۔ پاک فوج دنیا کی بہترین افواج میں شمار ہوتی ہے۔ اب میں فرق یہ ہے کہ آج پاک فوج ہر قسم کے جوہری اسلحہ سے لیس ہے امریکہ جو سات سمندر پار ہے جبکہ روس کی تو سرحد ملی ہوئی تھی امریکہ نے اگر میلی آنکھ سے دیکھا تو اسے بہت مہنگا پڑ سکتا ہے۔
اللہ تبارک و تعالیٰ نے قرآن حکیم میں واضح طور پر ارشاد فرمایا کہ یہود و نصاریٰ تمہارے دوست نہیں ہوسکتے امریکی حکمرانوں کی بڑی تعداد کا تعلق یہودی النسل افراد سے ہے وہاں کی تجارت و ثقافت پر یہودیوں کی بڑی مضبوط گرفت ہے یہ دونوں اقوام ایک دوسرے کی دوست صرف مسلمانوں کو مٹانے انہیں نیست و نابود کرنے کے لئے تو ہیں لیکن باہم یہ بھی ایک دوسرے کو پسند نہیں کرتے لیکن جب معاملہ مسلمانوں کا ہو تو یہ ایک مضبوط چٹان کی مانند ایک دوسرے کے دوست ہوتے ہیں آج کون سا اسلامی ملک ایسا ہے جہاں یہود و ہنود نے اپنے پنجے نہ گاڑھ رکھے ہوں اپنے ظلم و ستم کا شکار نہ بنا رکھا ہو جن میںافغانستان ، عراق ، یمن ،شام ، ایران افریقی ریاستیں یہاں تک کہ مسلم دنیا کے سب سے اہم اور مقدس ملک سعودی عرب شامل ہیں۔ اقتصادی ، سیاسی اور عسکری طور پر اپنا فرمانبردار اطاعت گزار بنا رکھا ہے جس نے بھی ذرا سر اٹھانے کی کوشش کی اس کا سر کچلنے کے لئے فوری عملدرآمد شروع ہوجاتا ہے عراق سے کیا دشمنی تھی امریکہ کی جو اس کی اینٹ سے اینٹ بجا دی کرنل معمر قذافی نے کیا کیا تھا جو اسے قتل کر کے وہاں اپنے پسندیدہ افراد کو متعین کردیا، شام نے یمن نے افغانستان نے کونسی امریکی حق پر ڈاکہ ڈالا تھا جو اسے تہس نہس کر دیا اب پاکستان کو نشانے پر رکھنے کی تیاری کرلی گئی ہے حالانکہ پاکستان نے اپنے قیام سےآج تک تقریبا ستر برس امریکی اطاعت میں ہی گزاری ہے اب جبکہ پاکستان نے اپنے ہمسائے ممالک چین اور روس کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھایا ہے تو امریکی حکمرانوں کو کیوں مرچیں لگ رہی ہیں صرف اس لئے کہ خطے کا ایک اہم ملک جو مسلمان بھی ہے جوہری توانائی کا حامل بھی وہ ان کے ہاتھوں سے نکل جائےگا ،وہ چاہتا ہے کہ پاکستان کا بھی وہی حشر کیا جائے جو اس نے افغانستان عراق و شام کا کردیا ہے وہاں اپنی مرضی کے سیکولر حکمران بٹھا کر بھی اسے چین نہیں ہے ۔افغانستان جس نے امریکی منشا و مرضی کے مطابق افغان مجاہدین طالبان اور دیگر قوتوں کوبغاوت، دہشت گردی کے نام پر کچلا اور اپنے وطن عزیز میں دہشت گردوں کی سرکوبی کی جس سے وطن عزیز میں انتقامی دہشت گردی نے جنم لیاجو افغانستان کے حوالے سے امریکی تحفہ ہے، پاکستان میں منشیات اسلحہ اور دہشت گردی صرف اور صرف افغانستان میں امریکہ کی مداخلت کی وجہ سے ہے ، دہشت گردی کی وجہ سے اب تک تقریبا پچھتر ہزار جانوں کا نقصان پاکستان اٹھا چکا ہے صرف اور صرف امریکی خوشنودی کی خاطر آج وہی امریکہ پاکستان کو آنکھیں دکھا رہا ہے دھمکی دے رہا ہے اگر اس نے کوئی خطیر رقم پاکستان کو ادا بھی کی ہے تو کون سا احسان کیا ہے اس ملنے والی رقم سے کئی گنا زیادہ کا پاکستان نے نقصان برداشت کیا ہے اس کے جواب میں آج امریکہ پاکستان کی امداد روکنے یا بند کرنے کی دھمکی دے رہا ہے جبکہ ملنے والی تمام رقم نہ تو قرض تھی نہ امداد بلکہ وہ تمام رقوم خدمات کا معاوضہ ہے جو ابھی پوری طرح ادا بھی نہیںہوا یہ تو وہی مثل ہوگی چور مچائے شور۔
تمام غیر مسلم قوتیں ہمیشہ سے مسلمانوں سے خوفزدہ رہتی ہیں یہی وجہ ان کے اتحاد کی بھی ہے ، یہ قوتیں مسلمانوں کو مٹانے اور ختم کرنے کے لئے ایک آواز بن جاتی ہیں۔ افغانستان کو زیر کرنے اور امریکی قبضہ مضبوط کرانے میں پاکستان نے سر دھڑ کی بازی لگا لی تھی اس لئے اسے افغانستان میں وہ اختیارات ملنے چاہئے تھے جو امریکہ نے پاکستان کے دشمن نا پسندیدہ پڑوسی بھارت کو عطا کئے ہیں جبکہ نہ اس کی سرحد ملتی ہے نہ معاشرت نہ مذہب نہ زبان کسی قسم کی کوئی مطابقت نہیں ،لیکن صرف اسلام دشمنی میں بھارت کو افغانستان میں کھیل کھیلنے کے لئےچھوڑ دیا ہے کیونکہ بھارتی ہندو بھی مسلمانوں کے اتنے ہی دشمن ہیں جتنے یہود و ہنود، پاکستان میں ہونے والی تمام تر دہشت گردی کے پس پشت بھارتی ہاتھ ہمیشہ رہا ہے اب جبکہ ایک اہم اور بڑا جاسوسی نیٹ ورک پکڑ لیا گیا کلبھوشن یادو گرفتار ہوچکا ہے اس نے اقبال جرم بھی کرلیا ہے اور سارا کچا چٹھا بیان کردیا ہے اس کے باوجود بھارت اور اس کا نیا باس و سرپرست امریکہ مسلسل آنکھوں میں دھول جھونکنے میں مصروف ہے، امریکہ کی شہ پر بلوچستان میں بھارت کی مذموم کارروائیاں جاری ہیں۔ افغانستان جہاںبھارت کو ہر طرح کی آزادی حاصل ہے وہاں سے وہ پاکستان کے خلاف سازش کر رہا ہے اس میں اس کی مدد امریکہ و اسرائیل کر رہے ہیں ، اب امریکہ نے براہ راست پاکستان کے خلاف اپنے قلبی بغض کا اظہار کردیا ہے، اس نے کھل کر اسرائیل کی حمایت کرتے ہوئے پہلے بیت المقدس کو اسرائیلی دار الحکومت بنانے کا حکم جاری کیا جس نے عالم اسلام میں ایک کرب و بے چینی ایک ہلچل نے جنم لیا اب مسلمانوں کے خلاف دوسرا بڑا قدم پاکستان کو اپنے نشانے پر رکھ لیا ہے لیکن پاکستان کا معاملہ اور اس کا محل وقوع اور حدود و اربعہ خطے کے اعتبار سے بہت اہمیت کا حامل ہے اس کی سرحدیں جہاں ایران افغانستان سے ملتی ہیں وہیں چین جیسے دوست اور دوستی کے خواہش مند روس سے بھی ملتی ہیں ۔ امریکی عسکری قوتوں کو یہ گمان ہے کہ پاکستان کے ایک طرف ان کا حمایت یافتہ بھارت ہے تو دوسری طرف امریکی افواج کے زیر تسلط افغانستان ہے لیکن انہیں یہ بھی یاد رکھنا ہوگا کہ چین جس کے مفادات اب پاکستان سے وابستہ ہوچکے ہیں وہ کبھی بھی پاکستان کو اکیلا نہیں چھوڑے گا اور روس بھی کسی نہ کسی حد تک پاکستان کے ساتھ ضرور کھڑا ہوگا اسے امریکہ سے انتقام لینا ہے ۔پاکستان اب کسی بھی طرح تنہا نہیں اگر امریکہ نے کسی بھی طرح عسکری برتری کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کی تو منہ کی کھائے گا ان شاء اللہ۔ پاکستانی حکمرانوں کو حوصلے اور ہمت سے کام لینا ہوگا ، سر جھکانے کی ضرورت نہیں بلکہ سینہ تان کر کھڑے ہونے کا وقت ہے۔ پاکستان کا قیام اللہ کے کرم و فضل کا نتیجہ ہے ،ہمیں ایک آواز ایک قوت اور ایک قوم بن کر سینہ سپر ہونا ہوگا ،دشمن چاہے کوئی بھی ہو اللہ کی قوت سے بڑا نہیں ہوسکتا پھونکوں سے یہ چراغ بجھایا نہ جائے گا۔ اللہ تعالیٰ ہماری ہمارے وطن عزیز کی حفاظت فرمائے۔ آمین..

تازہ ترین