• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی سی او ججز کیخلاف گیارہ سال بعد توہین عدالت کی کارروائی ختم

Todays Print

اسلام آباد (نمائندہ جنگ)عدالت عظمیٰ نے لاہور ہائی کورٹ کے9سا بق ججوں کو پی سی او کے تحت سابق ڈکٹیٹر پرویز مشرف کی ذات کے ساتھ وفاداری کا حلف اٹھانے کی پاداش میں انکے خلاف قائم کئے گئے توہین عدالت کے مقدمہ کی سماعت کے دوران انہیں جاری کئے گئے توہین عدالت کے جرم میں اظہار وجوہ کے نوٹسز واپس لینے کا حکم جاری کیا ہے ، چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس آصف سعید خان کھوسہ ، جسٹس مشیر عالم اور جسٹس سجاد علی شاہ پر مشتمل 4رکنی خصوصی بنچ نے جمعہ کے روز مقدمہ کی سماعت کی تو اٹارنی جنرل، اشتر اوصاف علی اور مسول علیان عدالت میںپیش ہوئے تو فاضل چیف جسٹس نے قرار دیا کہ یہ معاملہ تقریبا گیارہ سال پرانا ہے،پی سی او کے تحت حلف اٹھانے والے افراد اب جج بھی نہیں رہے ہیں جبکہ اس دوران کافی معاملات حل ہوچکے ہیں،انہوںنے کہا کہ اسی دوران ہی ایک جج ،مسٹر جسٹس چوہدری افتخار حسین (سابق چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ) وفات پاچکے ہیں اور یہ معاملہ اب غیر موثر ہو چکا ہے، انہوںنے کہا کہ توہین عدالت کا معاملہ متعلقہ ججز اور توہین کرنے والے کے مابین ہوتا ہے ، اس لئے یہ عدالت سابق پی سی او ججوں کو جاری کئے گئے توہین عدالت کے نوٹسز واپس لے رہی ہے،بعد ازاں فاضل عدالت نے نوٹسز واپس لینے کا حکم جاری کرتے ہوئے کیس نمٹا دیا ، یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے سات رکنی بنچ کی جانب سے سابق ڈکٹیٹر پرویز مشرف کے کسی بھی قسم کے غیر آئینی و غیر قانونی اقدامات پر عملدرآمد اور اعلیٰ عدلیہ کے ججز پر پی سی او کے تحت حلف اٹھانے پر پابندی عائد کررکھی تھی ،لیکن اس کے باوجود مسول علیان چوہدری افتخار حسین ، خورشید انور بھنڈر، حامد علی شاہ ،ظفر اقبال چوہدری ،حسنات احمد خان، یاسمین عباسی، جہانزیب رحیم ،شبر رضا رضوی اور سجاد حسین شاہ نے پی سی او کے تحت حلف اٹھایا تھا ،جس کی پاداش میں انہیں نہ صرف نوکریوں سے فارغ ہونا پڑا بلکہ توہین عدالت کے مقدمے کا سامنا بھی کررہے تھے ۔

تازہ ترین