• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
More Than 1894 Children Went Missing From Sindh Last Year

سندھ میں 2017کے دوران 1894 بچے لاپتہ ہوئے ۔ اس بات کا انکشاف سندھ اسمبلی میں پاکستان مسلم لیگ (فنکشنل) کی خاتون رکن نصرت سحر عباسی نے اپنے توجہ دلاؤ نوٹس پر کیا ۔

انہوں نے کہاکہ اتنی بڑی تعداد میں بچوں کے لاپتہ ہونے کا معاملہ انتہائی تشویشناک ہے ۔ حکومت سندھ کو اس کا نوٹس لینا چاہئے اور ان بچوں کی بازیابی کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں ۔

انہوں نے لاپتہ بچوں کی تفصیلات پیش کرنے کے لیے بھی حکومت سندھ پر زور دیا ۔

حکومت سندھ کی طرف سے وزیر اعلیٰ سندھ کی مشیر برائے سماجی بہبود شمیم ممتاز نے لاپتہ بچوں کے ان اعدادو شمار کی تصدیق نہیں کی لیکن ایوان کو بتایا کہ حکومت لاپتہ بچوں کی بازیابی کے لیے سنجیدگی سے کام کر رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر قانون سازی کی بھی ضرورت ہے ۔

کراچی کے علاقے ناظم آباد میں پانی کی لائنیں ٹوٹ جانے سے متعلق ایم کیو ایم کے رکن جمال احمد کے توجہ دلاؤ نوٹس پر وزیر بلدیات جام خان شورو نے کہا کہ انہیں ان لائنوں کے بارے میں تفصیلات دی جائیں ۔ ان کی مرمت کے لیے کارروائی کی جائے گی ۔

 

تازہ ترین