اسلام آباد( نیوز ایجنسیاں) انتخابی اصلاحات ایکٹ 2017 میں نااہل شخص کو پارٹی صدر بنانے سے متعلق شق کے خلاف درخواستوں کی سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے وفاقی وزیرخواجہ سعد رفیق کو دیکھ کر ازراہ تفنن کہا کہ سپریم کورٹ سے باہر اچھی تقریریں ہوتی ہیں، جو مقرر ہیں وہ خود ہی کیس بھی لڑیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ خواجہ سعد رفیق اچھے مقرر ہیں، ہم باہر خواجہ سعد رفیق کی تقریریں سنتے رہتے ہیں ،لیکن ہم وہاں بول نہیں سکتے ہیں ، یہاں ہم خواجہ سعد رفیق کو سن کر بات بھی کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ پرویز رشید بھی تقریر کرتے ہیں،لیکن شفقت اور پیار سے،خواجہ سعد رفیق کو قانون کی سوجھ بوجھ ہے، ہم انہیں سنتے رہتے ہیں لیکن ٹیلی ویژن پر آکر ہم انہیں جواب نہیں دے سکتے ہیں۔جس پر خواجہ سعد رفیق نے کہا یہاں میں نہیں آپ بول سکتے ہیں ۔ چیف جسٹس نے ازراہ مذاق کہا کہ عدالتی حاضری میں خواجہ سعد رفیق کانام بولڈ کردیاجائے، جس پرعدالت میں ایک اورقہقہ بلند ہوا۔