• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
Overseas Pakistanis Valueable Asset For Pakistan Barrister Amjad Mehmood

اورسیز پاکستان فائونڈیشن کے چیئرمین بیرسٹر محمد امجد محمود کا کہنا ہے کہ اوورسیز پاکستانی ملک کا ایک بڑا اثاثہ ہیں ،ان کے مسائل کے حل کیلئے فائونڈیشن کوشاں ہے۔

امریکی ریاست ٹیکساس کےشہر ڈیلس میں پاکستانی امریکن بزنس فورم کے چیئرمین حفیظ خان کے دفتر میں منعقدہ ڈیلس بزنس کمیونٹی اور پاکستان کی نمائندہ تنظیموں کے عہدیداران پر مشتمل ایک وفد سے اسکائپ کے ذریعہ بات چیت کے دوران ان کا کہنا تھاکہ آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں اوورسیز پاکستانیوں کی ایک نشست مقرر کیے جانے سے متعلق معاملات آخری مراحل میں ہیں اور عنقریب اس بات کا اعلان کر دیا جائے گا ۔

قومی اسمبلی میں اوورسیز پاکستانیوں کی پانچ نشستوں سے متعلق سفارشات پر اب تک عمل درآمد نہ ہونے کی وجہ بیان کرتے ہو ئے ان کا کہنا تھا کہ پانچ نشستوں کو پارٹی کی بنیاد پر تقسیم کرنے کا مسئلہ درپیش ہے جس کی وجہ سے یہ معاملہ اب تک حل نہیں ہو سکا ہے تاہم ان کی کوشش ہے کہ یہ مسئلہ بھی جلد حل کرا لیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ اس وقت اوورسیز فائونڈیشن کے دنیا بھر میں 30 ممبران ہیں جس میں امریکا سے حفیظ خان کو اس فائونڈیشن میں بحیثیت ممبر تعینات کیا گیا ہے اس طرح وفد کے اراکین نے فائونڈیشن کے چیئرمین سے مختلف سوالات بھی کئے۔

معروف پاکستانی کمیونٹی رہنما اور ہیلتھ کیئر بزنس ٹائیکون ڈاکٹر حسن ہاشمی نے بتایا کہ انہوں نے پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے کام شروع کر دیا ہے اور وہ پاکستان میں صحت عامہ کے شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے کا کام شروع کرچکے ہیں، اس ضمن میں انہوں نے پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں اعلیٰ معیار کے اسپتال قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ڈاکٹر حسن ہاشمی نے تجویز پیش کی پاکستان کی حکومت بیرون ملک سے ہیلتھ کے شعبہ کے سرمایہ کاروں کو بھی اسپتال کے آلات پاکستان درآمد کرنے پر چھوٹ دے تاکہ اس شعبہ میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کار پاکستان آسکیں۔

اس تجویز پر چیئرمین نے کہا کہ وہ اس سلسلہ میں ارباب و اختیار سے رابطہ کریں گے تاکہ ہیلتھ کئیر کے شعبہ کے سرمایہ کاروں کو بھی پاکستان میں سرمایہ کاری کی ترغیب ملے جبکہ پاکستان میں عوام کو بھی علاج معالجہ کی بہتر اور معیاری سہولیات فراہم ہو سکیں ۔

بیرسٹر امجد نے بتایا کہ ہماری فائونڈیشن کی جانب سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو سہولیات کی فراہمی کیلئے کافی معاملات پر بہتر کام ہوئے ہیں جس میں ہمارا ادارہ نہ صرف اوورسیز پاکستانیوں کو سہولیات فراہم کررہا ہے بلکہ ایسے اوورسیز پاکستانی جن کے ساتھ جائیداد خریدنے کے حوالے سے فراڈ کیا جاتا ہے ہم ان لوگوں کو انصاف کی فراہمی یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

اس طرح روسرے ممالک میں وفات پانے والے افراد کی میتیں پاکستان لے جانے میں ان کا ادارہ مدد فراہم کرتا ہے گزشتہ ایک سال کے دوران ایک ہزار سے زائد بیرون ملک وفات پا جانے والے افراد کی میتیں پاکستان پہنچانے کا بندوبست کیا گیا ہے اس پر وفد میں موجود افراد نے کہا کہ امریکا سے پی آئی اے کی سروسز بند کر دی گئی ہیں ۔

اس لئے فائونڈیشن نے کیا معاملات طے کئے ہیں اس پر فائونڈیشن کے چیئرمین نے کہا کہ یہ مسئلہ ابھی رونما ہوا ہے اور وہ اس سلسلہ میں اعلیٰ حکام سےبات چیت کر رہے ہیں تاکہ امریکا سے دوسری ائیر لائنز کے ذریعہ یہاں فوت ہو جانے والے افراد کی میتیں پہنچانے کا بندوبست کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کی ممبر شپ کو بھی نادرا کی طرز پر آسان بنانے کا کام جاری ہے تاکہ بیرون ملک رہنے والے ہر پاکستانی اس سہولت سے فائدہ حاصل کر سکیں۔

انہوں نے بتایا کہ اورسیز فائونڈیشن نے شکایتی مراکز،ائیر پورٹ پر خصوصی اوورسیز سروسز،ہیلتھ سروسز،ایمبولینس سروسز، فارن ایکسچینج ، کارڈ ، فنانشل اسٹیٹ ، اسٹیٹ ان کرائسز، ہائوسنگ اسکیم ، تعلیم اور ووکیشنل سینٹروں کے قیام سے متعلق کام کئے ہیں۔

وفد میں ہیلتھ کیئر بزنس ٹائیکون ڈاکٹر حسن ہاشمی،پاکستانی امریکن بزنس فورم کے چیئرمین حفیظ خان،صدر وقار خان،اعظم انور،ڈاکٹروں کی تنظیم اپنا کے رہنما ڈاکٹر دائود ناصر، پی ایس این ٹی کے صدر اور نائب صدر عابد ملک،ڈاکٹر زیم نواز، پاکستان امریکن ایسوسی ایشن کے سابق صدر ڈاکٹر عامر سلیمان ، اٹارنی نعیم سکھیا،ڈاکٹر ریاض حیدر،ریاض حسین اورغزالہ حبیب سمیت کئی رہنما اجلاس میں شریک ہوئے۔

تازہ ترین