اسلام آباد (نمائندہ جنگ،نیوز ایجنسیاں) عدالت عظمیٰ نے ’’کوہاٹ میں میڈیکل کی طالبہ عاصمہ رانی کے المناک قتل‘‘ کے حوالے سے از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران متعلقہ حکام کو سعودی عرب بھاگ جانے والے ملزم مجاہد کو وطن واپس لانےاور پنجاب فرانزک لیب کے سربراہ کو جلد از جلد ڈی این اے رپورٹ کے پی پولیس کو فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 21 فروری تک ملتوی کر دی ہے۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ہیں کہ ہم یہاں انصاف کرنے بیٹھے ہیں اور ہر صورت انصاف ہوگا۔چیف جسٹس نے دوران سماعت کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت کا دبائو نظر آیا تو تفتیش دوسرے صوبے منتقل کر دیں گے، انصاف کرنے بیٹھے ہیں ، ہر صورت انصاف ہوگا،آئی جی صاحب تگڑے رہنا، ہم آپ پر انحصار کررہے ہیں۔ عدالت نے پی ٹی آئی کے وکیل کی جانب کیس سے سے تحریک انصاف کا نام نکالنے کی استدعا مسترد کردی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پی ٹی آئی کا ذکر کسی صورت نہیں نکالیں گے،جو الزام ہے وہ ہے اور یہ الزام متاثرہ خاندان لگا رہا ہے۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس اعجا زالاحسن پر مشتمل تین رکنی بینچ نے منگل کو از خود نوٹس کیس کی، چیف جسٹس نے آئی جی خیبرپختوخوا صلاح الدین محسود کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آئی جی صاحب تگڑے رہنا ،ہم آپ پر انحصار کررہے ہیںجس پر آئی جی نے کہا کہ میں اس بات کی مکمل ضمانت دیتا ہوں کہ کسی قسم کا بھی کوئی دبائو قبول نہیں کروں گا، آئی جی نے بتایا کہ صوبائی حکومت کا کوئی اثر و رسوخ نہیں ہے،ملزم کے ریڈ وارنٹ کیلئے درخواست لکھ دی گئی ہے، ملزم کے پاس واردات سے پہلے ہی بیرون ملک جانے کی دستاویزات موجود تھیں، جس پر فاضل چیف جسٹس نے کہا کہ آپ لوگوں کا دھیان اس پہلو کی جانب کیوں نہیں تھا؟جب ہم بلاتے ہیں تو پھر آپ کو پریشانی ہوتی ہے ،اگر ایسے حالات میں از خود نوٹس نہ لیا جائے تو کیا کیا جائے ؟ ہمیں کیس کی تفتیش پر کوئی اثر نظر آیا تو کیس کی تفتیش خیبرپختونخوا سے منتقل کرا دینگے، ہم یہاں انصاف کرنے بیٹھے ہیں، ہر صورت انصاف ہوگا۔ آئی جی نے بتایا کہ ایک گرفتار ملزم کی نشاندہی پر واردات میں استعمال ہونے والا اسلحہ برآمد کرلیا ہے۔