یمن میں سعودی عرب کے سفیر محمد آل جابر نے بتایا ہےکہ پچھلے چھ ماہ کے دوران انکے ملک نے یمنی شہریوں کے لیے 40 ہزار ورک ویزے جاری کئے ہیں۔
محمد آل جابر نے کہا کہ سعودی عرب کی جانب سے یمن کے مرکزی بنک کو دی جانے والی امداد کے باعث یمن کی قومی کرنسی کی قدر میں اضافہ ہوا ہے۔ یمنی ریال ایک امریکی ڈالر کے مقابلے میں 100 پر آگیا ہے۔
تاجر پیشہ طبقے نے کرنسی میں استحکام سے فائدہ اٹھانے پر غور شروع کردیا ہے۔ سعودی عرب کی جانب سے مرکزی بنک کو دی جانے والی امداد کے نتیجے میں عام یمنی شہریوں کے معیار زندگی پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
ایک سوال کے جواب میں حوثیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے آل جابر نے کہا کہ ایک مٹھی بھر ٹولے نےپوری یمنی قوم کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ یمن کی آئینی حکومت کے خلاف لڑنے والے تعداد میں بہت تھوڑے ہیں۔