• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بے ہوش کئے بغیرذبح کی جانے والی بھیڑوں کی تعداد 33لاکھ تک پہنچ گئی

لندن(پی اے)بے ہوش کئے بغیر ذبح کی جانے والی بھیڑوں کی تعداد گزشتہ چھ سال میں دوگنی ہوکر 33لاکھ تک پہنچ گئی۔ یہ انکشاف سرکاری اعداد و شمار سے ہوا۔ رائل کالج آف ویٹرنری سرجنز کے سابق صدرلارڈ ٹریز نے نشاندہی کی ہے کہ جانوروں کے گلے ہوش میں کاٹے جارہے ہیں اور ملک جانوروں کی بہبود کے اس شعبے میں پسماندہ ہے حکومت نے کہا ہے کہ وہ چاہتی ہے کہ جانوروں کو بے ہوش کرکے ذبح کیا جائے۔ منسٹرز نے جانوروں کی بہبود کو بہتر بنانے کی مہم کے حصے کے طور پرتمام مذبح خانوں میں سی سی ٹی وی متعارف کرانے کے منصوبے کی نشاندہی کی ہے۔ انہوں نے بغیر بے ہوش کئے جانوروں کے مذبح میں اضافے کا ذمہ دارمسلم کمیونٹی کو دیا ہے جو بھیڑ کا زیادہ گوشت کھا رہی ہے فوڈ سٹینڈرڈز ایجنسی کے تازہ ترین اعداد و شمار کو اجاگر کرتے ہوئے انڈیپنڈنٹ کراس بنچر لارڈ ٹریز نے کہا کہ آیا منسٹر ان سے اتفاق کریں گے کہ جانورں کی بہبود کے حوالے سے ہم پسماندہ ہوتے جارہے ہیں۔ ماحولیات کے منسٹر لارڈ گارڈینر آف کمبلے نے کہا کہ حکومت اس بات کو ترحیح دے گی کہ ذبح کرنے سے قبل تمام جانوروں کوبے ہوش کیا جائے تاہم ہم گوشت کویہودیوں اور مسلم کمیونٹیز کے مذہبی عقائد کے مطابق بنانے کے لئے ان کے مذہبی شعار کا احترام کرتے ہیں۔ لیبر کے ماحولیات کے سابق منسٹر لارڈ روکر نے نشاندہی کی کہ اس ملک میں آنے والی نیوزی لینڈ کی بھیڑوں کا گوشت حلال ہے حالانکہ انہیں ذبح کئے جانے سے قبل بے ہوش کیاجاتا ہے جب نیوزی لینڈ کے گوشت کو حلال کا درجہ دیا جاتا ہے تو ہم مقامی گوشت پرفیصلہ کیوں نافذ نہیں کرتے جو بین الاقوامی ضابطہ نہیں ہے۔ مسلم کمیونٹی کے حوالے سے ہم نیوزی لینڈ کی پریکٹس اختیار کیوں نہیں کرتے۔
تازہ ترین