• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسکیم 33، مختلف سوسائٹیوں کے ہزاروں مکین نقشے منظور نہ ہونے سے پریشان

کراچی(طاہرعزیز/ اسٹاف رپورٹر)اسکیم 33کی مختلف سوسائیٹوں کے ہزاروں مکین سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے نقشے منظور نہ ہونے کے باعث پریشانی کاشکار ہیں،چھ ماہ سے نقشے منظور نہیں کئے جارہے، تفصیلات کے مطابق بورڈ آف ریونیو نے ایس بی سی اے کو پابندکیا تھا کہ جب تک پلاٹ مالک آوٹر ڈیولپمنٹ چارجز کا سرٹیفکیٹ پیش نہ کرےنقشہ پاس نہ کیا جائے اس پابندی کے بعد شہریوں نے متعلقہ اسسٹنٹ کمشنر اور مختار کار سے سرٹیفکیٹ لینا شروع کردیئے شہریوں کا کہنا ہے کہ اس کام کے لیے ان سے فی پلاٹ 20 سے 40ہزار روپے تک وصول کئے جارہے تھے کہ اسی اثناء میں متعلقہ ڈپٹی کمشنرکا ایک خط سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کوموصول ہوا جس میں پابند کیا گیا کہ ڈپٹی کمشنر کے خط کی تصدیق کے بغیرنقشہ منظور نہ کیا جائے ذرائع کا کہنا ہے کہ پلاٹ مالکان جب نقشے کے لیے ایس بی سی اے سے رابطہ کرتے ہیں تو ان سے ڈپٹی کمشنر آفس سے سرٹیفکیٹ لانے کا کہاجاتا ہے اس طرح لوگ دونوں دفاتر کے درمیان چکرلگاتے رہتے ہیں ذرائع کے مطابق اسکیم33کی مختلف سوسائٹیوں کے مکینوں کے ہزاروں کی تعداد میں نقشے منظوری کے لیے ایس بی سی اے کے پاس جمع ہوچکے ہیں اس ادارے نے بھی شہریوں کی مشکلات اور پریشانیوں کی تدارک کیلئے کوئی کوشش نہیں کی،شہری منتظر ہیں کہ ان کے مکان کا نقشہ منظور ہو اور وہ اپنے گھر کی تعمیرشروع کر سکیں،دریں اثنا شہریوں نے یہ بھی شکایت کی ہے کہ 120مربع گز کے دیگرعلاقوں سے آنے والے نقشے بھی مقررکردہ 30دن میں ایس بی سی اے پاس نہیں کررہا،شہری چکر لگاکر خوار ہوتے رہتے ہیں۔
تازہ ترین