• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت نے جس طرح کشمیر میں گھس کر قبضہ کر رکھا ہے تقریباً 2 لاکھ فوج جو ہر قسم کے جدید ترین اسلحے سے لیس ہے وہ اپنی پوری قوت و شدت سے مظلوم کشمیریوں پر مظالم کے پہاڑ توڑ رہی ہے مسلح افواج کے سامنے بے دست و پا نہتے کشمیری نوجوان جن کے پاس نہ کوئی اسلحہ ہے نہ کسی قسم کے حفاظتی حصار نہ ٹینک وہ درختوں کی شاخوں اور، پتھر روڑی سے جم کر مقابلہ کر رہے ہیں اور خوب کر رہے ہیں نہتے ہونے کے باوجود نوجوانان کشمیر نے بھارتی فوجیوں کو ناکوں چنے چبوا رکھے ہیں یہ ضرور ہے کہ کشمیری اپنے خون سے کشمیر کو آزادی کا غسل دے رہے ہیں ہر لمحہ ہر آن قربانی دیتے ہی جا رہے ہیں۔ یہ کشمیری وہی کشمیری ہیں جن کیلئے ہندو تعصب پسندوں نے یہ مشہور کر رکھا تھا کہ کشمیری ڈرپوک اور بزدل ہیں ایک جملہ بہت مشہور ہوا تھا ایک زمانے میں جب کسی کشمیری کو بندوق دے کر فائر کرنے کو کہا جاتا تو وہ فائر کرنے کے بجائے بھری ہوئی بندوق کو دھوپ میں رکھ دیتا تھا اور کہتا تھا ’’تپ سی آپ ہی ٹھس کرسی‘‘ اسی غلط فہمی نے بھارت کو کشمیریوں پر قابض ہونے کا حوصلہ دیا۔
کشمیر دراصل وہ سونے کی چڑیا ہے جسے کوئی بھی ہاتھ سے کھونا نہیں چاہتا اللہ تعالیٰ نے پانی جیسی عظیم نعمت سے کشمیر کو مالا مال کیا ہوا ہے خصوصاً بھارت کی تمام آبی ضروریات کے یہاں سے نکلنے والے دریا ہی کفیل ہیں کچھ پاکستان کے حصے میں بھی آتا ہے لیکن جو دریا پاکستان کو سیراب کرسکتے ہیں بھارت نے کشمیر پر قبضہ کر کے ان کا رخ اپنی طرف موڑ لیا ہے اور پاکستان کا پانی چرا لیا ہے۔ بھارت کی ایک اور مذموم کوشش یہ بھی ہے کہ کسی طرح کشمیری مسلمانوں کی تعداد کم کردی جائے غیر کشمیری ہندوئوں کو لا کر کشمیر میں آباد کیا جا رہا ہے ان تمام حربوں اور سازشوں کے باوجود تمام تر مظالم اور خون ریزی کے باوجود بھارت اب تک تقریباً ستر برسوں سے اپنی کوششوں میں ناکام ہی رہا ہے حالانکہ کشمیر بھارت کیلئے سراسر نقصان کا سودا ہے تقریباً دو لاکھ فوج کا خرچ ہی اگر جوڑا جائے تو بھارتی بنیوں کی آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ جائیں اگر دو لاکھ فوج پر ہر روز صرف پچاس روپے روز کا خرچ ہی لگایا جائے تب بھی ایک کروڑ روزانہ اور تیس کروڑ ماہانہ صرف خوراک پر خرچ ہو تا ہے جبکہ جدید اسلحہ جو کشمیر میں استعمال کیا جارہا ہے اس پر اربوں روپے خرچ ہوتے ہیں اس کے باوجود بھارت مسلم دشمنی میں کشمیر کو بھارت کا اٹوٹ انگ کہتا ہے، ستر برس گزرنے کے باوجود اب تک اپنی ضد پر اڑا ہوا ہے۔ اگر آج بھارتی حکمران عقل سے کام لیں اور کشمیر کے مسئلے کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرلیں تو اسے اربوں نہیں کھربوں کا فائدہ ہوسکتا ہے، کشمیر کے مسئلے کے حل ہوتے ہی پاکستان سے بھی ہر قسم کے تنازعات ختم ہوسکتے ہیں، تنائو میں کمی آسکتی ہے، لیکن ایسا اس لئے ممکن نظر نہیں آتا کہ بین الاقوامی قوتیں شاید ایسا ہونے دینا نہیں چاہتیں، کشمیر کے معاملے کو یوں ہی الجھائے رکھنے کا سبب ایک یہ بھی ہے کہ ہندوستان کی مسلم دشمنی تو اپنی جگہ اس میں یہود و نصاریٰ کی اسلام دشمنی بھی شامل ہے پاکستان جو خالص اسلام کے نام پر بننے والی دنیا کی واحد مملکت ہے، ان کا بس نہیں چلتا کہ کسی طرح اس کی اینٹ سے اینٹ بجا دیں گو کہ وہ سب مل کر اپنی سی کوشش میں لگے ہوئے ہیں لیکن ’’وہ شمع کیا بجھے جسے روشن خدا کرے‘‘ یہ اللہ کا ہی کرم و فضل ہے کہ ہر قسم کے دشمن سے اللہ نے نہ صرف محفوظ رکھا ہے اور دشمن کے دانت کھٹے کرنے کیلئے پاکستان کو جوہری توانائی سے بھی نوازا ہوا ہے اللہ کے فضل سے کشمیریوں کو ایک بہت بڑی کامیابی عطا کردی گئی ہے۔
وہ جو کہتے ہیں کہ گھر کا بھیدی لنکا ڈھائے واقعی سچ ہو کر سامنے آرہا ہے گزشتہ دنوں جموں کشمیر یعنی مقبوضہ کشمیر کی ہائی کورٹ نے ایک زبردست فیصلہ صادر کردیا ہے، حیرانی کی بات یہ بھی ہے کہ کشمیر جہاں لاکھوں قابض فوجی موجود ہوں وہاں کی عدالت عالیہ نے بھارت کے منہ پر وہ زناٹے دار تھپڑ مارا ہے کہ بھارتی حکمرانوں کی بتیسی ہل کر رہ گئی ہوگی، عدالت عالیہ نے فیصلہ صادر کیا ہے کہ دفعہ 370کے تحت کشمیر نے اپنی خود مختاری برقرار رکھی تھی کشمیر بھارت کا قطعی حصہ نہیں ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ دفعہ 370 کو نہ تبدیل کیا جاسکتا ہے نہ اس میں کسی قسم کی ترمیم کی جاسکتی ہے اس دفعہ کے تحت کشمیر اپنی خود مختاری برقرار رکھے گا، یہ بھی کہا گیا ہے کہ کشمیر کو بھارت میں ضم نہیں کیا جاسکتا ہے۔ عدالت کا یہ تاریخی فیصلہ بڑا اہم ہے جس سے محسوس ہو رہا ہے کہ کشمیر اور کشمیریوں کی تقدیر بدلنے والی ہے، جموں کشمیر کی عدالت عالیہ کے تمام جج بھارتی قانون اور آئین کے ہی پاسدار ہیں اگر انہوں نے یہ فیصلہ دیا ہے تو اس سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ بھارت کے پائوں کشمیر سے اکھڑنے والے ہیں اس کی انا اور ضد ’’میں نہ مانوں‘‘ کی دیوار گرنے والی ہے، لیکن بھارت حسب معمول کشمیری عدالت عالیہ کے فیصلے کو کبھی تسلیم نہیں کرے گا وہ اس کے جواب میں مقبوضہ کشمیر میں اپنے مظالم میں مزید اضافہ کردے گا۔ اس فیصلے کو سپریم کورٹ آف انڈیا میں چیلنج کر کے اپنا من مانا فیصلہ حاصل کرنے کی کوشش بھی کرے گا اور کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے کی چیخیں مارتا رہے گا، لیکن اللہ کی بے آواز لاٹھی چل چکی ہے۔ اب موقع ہے کشمیریوں کیلئے کہ اس گرتی ہوئی بھارتی دیوار کو ایک دھکا اور دیں۔ اللہ کشمیر کا، کشمیریوں کا حامی و ناصر ہو ہم بحیثیت مسلمان اپنے کشمیری بھائیوں کیلئے دست دعا اٹھائے ہوئے ہیں، اللہ ان کے خون کو ان شاء اللہ رائیگاں نہیں جانے دے گا خون پھر خون ہے ٹپکے گا تو جم جائے گا اور اب کشمیری خون رنگ لانے والا ہے اللہ ہماری، ہمارے وطن عزیز اور تمام مسلمانان کشمیر و پاکستان کی حفاظت فرمائے، آمین۔

تازہ ترین