• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان اور بنگلا دیش کے بہترین موسیقار، رابن گھوش

رابن گھوش پاکستان فلم انڈسٹری کے نامور موسیقاروں میں سے ایک تھے۔ 70 اور 80 کی دہائی میں رابن گھوش نے متعدد سپر ہٹ گانے دیئے۔

وہ 1939 میں عراق کے شہر بغداد میں پیدا ہوئے جہاں ان کے والد ریڈکراس میں ملازم تھے۔رابن چھ سال کی عمر میں اپنے والدین کے ساتھ ڈھاکا منتقل ہوگئے۔اسی دوران انہیں موسیقی سے دلچسپی پیدا ہوئی ۔ انہوں نے تھان لیا کہ اب وہ ایک اچھے موسیقار بنیں گے ۔اس کے لیےرابن نے موسیقی کی تعلیم بھی حاصل کرنا شروع کردی۔

رابن گھوش نے فلمی گانوں کے لیے موسیقی ترتیب دینے کا آغاز بنگالی فلموں سے کیا۔انہوں نے سن 1960 ءمیں ایک بنگالی فلم میں موسیقی دینے کا موقع ملا۔

اس فلم میں ان کے کام کو بہت پسند کیا گیا کہ انہیں اردو فلموں میں بھی موسیقی دینے کی پیشکش ہونے لگی اور 1961ء میں فلم ’چندا‘ ان کے کیرئیر کی پہلی اردو فلم تھی جس میں انہوں نے موسیقی دی۔

روبن گھوش نے فلم چکوری کی موسیقی ترتیب دینے کے بعد ملک گیر شہرت حاصل کی۔ اس وقت ماسٹر غلام حیدر، فیروز نظامی، خورشید انور، رشید عطرے، بابا چشتی جیسی شخصیات آسمان موسیقی پر چھائی ہوئی تھیں۔

انھوں نے فلم ’تلاش‘ میں سب کو پیچھے چھوڑ کر سال کے بہترین موسیقار کا ایوارڈ حاصل کر لیاتھا۔ رابن گھوش کی موسیقی میں ایک خاص قسم کی کشش تھی۔ موسیقی کا ٹیمپو اور ردھم ایک نرالی شوخی لیے ہوتاجو فوراً اپنی شناخت کروا دیتا کہ اسے روبن گھوش نے تخلیق کیا ہے۔

ان کے فنی کیرئیر کی سب سے مشہور فلم آئینہ ہے۔اس کے علاوہ 'احساس، 'امنگ،چاہت،شرافت اور 'بندش کے موسیقاربھی رابن گوش تھے۔جو ڈر گیا ،وہ مر گیا انکی آخری پاکستانی فلم تھی۔

رابن گھوش کو 6 مرتبہ نگار ایوارڈ حاصل کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔انہوں نے پاکستانی فلموں کی مقبول ترین اداکارہ شبنم کے ساتھ شادی کی۔

یہ جوڑی فلمی دنیا کی کامیاب جوڑیوں میں شامل تھی۔ 1996ء میں وہ اور شبنم پاکستان سے بنگلہ دیش منتقل ہو گئےتاہم اپنے وطن میں ان کی ویسی پذیرائی نہ ہوئی ۔ ان کی شناخت آج بھی پاکستانی فلم انڈسڑی ہی ہے۔

۔76 سال کی عمر میں یہ نامور موسیقار اس دنیا کو الوداع کرکے چل دئیے۔

 

 

تازہ ترین