• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نجی اسکولوں کی مہنگی فیسیں ملک بھر میں عوام کے لئے یوں بھی پریشانی کا باعث ہیں جبکہ لیکن گرما کی تعطیلات میں پورے صوبہ سندھ میں دو ماہ کی چھٹیوں سمیت تین ماہ کی پیشگی تعلیمی اور ٹرانسپورٹ فیسوں کی بیک وقت وصولی نے لوگوں کی زندگی اجیرن کردی ہے۔ایک تازہ اخباری رپورٹ کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے ایک حکم کے تحت پورے صوبہ پنجاب میں نجی اسکولوں پر تین ماہ کی بیک وقت فیسوں کی وصولی پر پابندی عائد ہے۔جسٹس علی اکبر قریشی کے اس فیصلے کی رو سے کوئی نجی اسکول ایک ماہ سے زیادہ کی پیشگی فیس وصول نہیں کرسکتا۔پنجاب میں ایک اور عدالتی فیصلے کے تحت جون جولائی کی چھٹیوں میں اسکول وین کی فیس کی وصولی پر بھی پابندی لگائی جاچکی ہے۔لیکن سندھ میں نجی اسکولوں کو من مانی کرنے کی کھلی چھوٹ ملی ہوئی ہے جس کی بنا پر بیک وقت تین ماہ کی تعلیمی فیس کے علاوہ جون جولائی میں ٹرانسپورٹ کے استعمال نہ ہونے کے باوجود ٹرانسپورٹ کی مد میں بھی تین ماہ کی فیس کی یکمشت ادائیگی پر والدین کو مجبور کیا جارہا ہے۔ جون جولائی میں اسکول وینیں بے کار کھڑی نہیں رہتیں بلکہ شادی بیاہ، باراتوں اور پکنک پارٹیوں کی شکل میں ان کا کاروبار جاری رہتا ہے لہٰذا ٹرانسپورٹ فیس وصول کیے جانے کا قطعی کوئی جواز نہیں جبکہ تین ماہ کی تعلیمی فیس پیشگی وصول کرنے کے بجائے ایک ایک ماہ کی پیشگی فیس وصول کرکے نجی اسکول بآسانی اپنا مسئلہ بھی حل کرسکتے ہیں اور طلبا اور ان کے والدین کو بھی پریشانی سے نجات دلاسکتے ہیں۔ حکومت سندھ کو مزید کسی تاخیر کے بغیر پورے صوبے میں نجی اسکولوں کو تین ماہ کی تعلیمی اور ٹرانسپورٹ فیسیں اور دیگر اخراجات کی بیک وقت وصولی سے روک دینا اور اس حکم پر عمل درآمد کو بہرصورت یقینی بنانا چاہئے۔ علاوہ ازیں ملک بھر میں سرکاری اسکولوں میں ماضی کی طرح بہتر تعلیمی معیار اور تمام مطلوبہ سہولتوں کا اہتما م کرکے طلبا کو نجی اسکولوں کی خالصتاً کاروباری ذہنیت کا شکار ہونے سے بچانے کا بندوبست بھی عوام کا بنیادی حق ہے۔

تازہ ترین