• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت پنجاب نے سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں صوبے بھر میں اگرچہ مکمل طور پر پتنگ بازی پر پابندی عائد کر رکھی ہے اور پولیس و ضلعی حکام کی طرف سے ہرشہر میں یہ اعلانات کئے جا رہے ہیں جن میں شہریوں کو انتباہ کیا جا رہا ہے کہ پتنگ بازی کرنے پر سخت کارروائی ہو گی مگر اس کے باوجود ان دنوں بالعموم اور گزشتہ جمعہ کے روز بالخصوص شہر شہر قصبہ قصبہ پتنگ بازی ہوئی، والدین نے اپنے بچوں کو اس شوق سے قطعاً منع نہیں کیا یہاں تک کہ بعض مقامات پر والدین کے خلاف بھی مقدمات درج ہوئے۔ ایک طرف پتنگ کے شوق پر مکمل پابندی اور دوسری طرف اس کی خلاف ورزی سے صورت حال جوں کی توں ہے جو حکام کے لئے اس لئے لمحہ فکریہ ہے کہ اس معاملہ پر کوئی ٹھوس پالیسی نہیں بنائی گئی یہ اقدام اسی وقت اٹھا لینا چاہئے تھا جب عدالت عظمی نے پتنگ بازی پر پابندی لگائی تھی۔ جمعہ کے روز منائی جانے والی بسنت کے موقع پر لوگوں نے ہوائی فائرنگ بھی کی، سائونڈ ریکارڈنگ بھی ہوئی اور پہلے کی طرح دھاتی اورکیمیکل والی ڈور کا استعمال بھی ہوا۔ متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات بھی ہیں اس کے علاوہ آئندہ جمعہ کو بھی بعض تنظیموں نے بسنت منانے کا اعلان کر رکھا ہے جسے روکنا ہو گا کہیں ایسا نہ ہو کہ کسی انسانی جان کا ضیاع ہو۔ آج جدید زمانے کی تیز رفتار ٹریفک، سڑکیں، عمارتیں بالخصوص ایسی پتنگ بازی کی متحمل نہیں ہو سکتیں جن میں تیز دھار کیمیکل والی ڈور استعمال ہوتی ہو جس سے اب تک سیکڑوں موٹر سائیکل سواروں کی گردنیں کٹ چکی ہیں اور کئی گھروں کے چراغ گل ہو چکے ہیں۔ مقامی سطح کے عوامی نمائندے اس سلسلے میں بھرپور کردار ادا کر سکتے ہیں، حکومت کو چاہیئے کہ جملہ تمام پہلوئوں کی تحقیق کرتے ہوئے ایسی ٹھوس اور مربوط پالیسی بنائی جائے جس سے اس شوق کی حوصلہ شکنی ہو اور قیمتی انسانی جانوں کی حفاظت یقینی بنائی جا سکے۔

تازہ ترین