• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

منہ کی کھانے کے باوجود بھارت کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آئے دن لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال فائرنگ مودی ذہنیت کا ثبوت بھی ہے اور اس امر کا عکاس بھی کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے لیکن کسی بھی قسم کی جارحیت کا دندان شکن جواب دینے کی اہلیت رکھتا ہے۔ بھارت کی طرف سے سرحدی خلاف ورزی کا سلسلہ نریندر مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد معمول بن گیا۔ علاوہ ازیں بھارتی مسلمانوں پر جور و ستم کی ایسی ہولناک داستانیں سامنے آئیں جنہوں نے بھارت کے منہ سے سیکولر جمہوریت کا نقاب نوچ پھینکا۔ خاص طور پر کشمیر میں تو بھارت نے بربریت کی انتہا کردی۔ اسی تناظر میں کچھ عرصہ قبل مشیربرائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا تھا کہ مودی کے اقتدار میں پاکستان اور بھارت کے تعلقات میں بہتری کی امید کم ہی ہے۔ اس کا ثبوت بھارتی وزیراعظم کی اوڑی کشمیر کے واقعے کے بعد پاکستان کو تنہا کرنے کی مہم ہے اور امریکہ و اسرائیل سے ہمہ جہتی اتحاد۔ سردست سی پیک ان ممالک کے لئے ناقابل برداشت ہے اور اسے روکنے یا ناکام بنانے کے لئے وہ کچھ بھی کرنے کو تیارہیں جس میں انہیںان شاء اللہ ناکامی کا منہ ہی دیکھنا پڑے گا۔ پیر کے روز بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے کنٹرول لائن پر آٹھ سالہ بچہ ایان شہید ہوگیا۔ پاک فوج کی جوابی کارروائی میں بھارتی چیک پوسٹ تباہ اور دو فوجی واصل جہنم ہوگئے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ ’’شہریوں کے خلاف کارروائیاں بھارت کے حقیقی چہرے کو عیاں کرتی ہیں۔‘‘ بھارت کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں۔ خاص طور پر اسے یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ خطے میں کسی بھی قسم کا تصادم خود اس کے مفاد میں نہیں۔ جن قوتوں کی وہ کٹھ پتلی بنا ہوا ہے وہ صرف اسے استعمال کرکے ایک جانب ہوجائیں گی۔ اس کےلئے بہتر ہے کہ خطے میں قیام امن کے لئے مذاکرات کی راہ اپنائے۔ اسی میں سب کی بھلائی ہے۔ اوچھی حرکتوں سے باز رہے ورنہ اسے ایسا جواب بھی مل سکتا ہے جو اس کے وہم و گمان میں بھی نہ ہو۔

تازہ ترین