• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملک میں چینی زبان سکھانے کے اداروں میں اضافہ

Increase In The Chinese Learning Institutions In The Country

رپورٹ: اسد ابن حسن....

گزشتہ روز چیئرمین سینیٹ نے بیان دیا تھا کہ چینی زبان کو قومی زبان کا درجہ نہیں دیا جارہا مگر سی پیک اور تجارتی سرگرمیاں بڑھنےکے تناظر میں کراچی سمیت ملک کے کئی بڑے شہروں میں چینی زبان سکھانے کے اداروں کا قیام بہت تیزی سے بڑھ رہا ہے۔

سن 2017ء کے اوائل میں کراچی شہر میں ایسے اداروں کی تعداد 4 تھی جو رواں برس بڑھ کر 18 ہوگئی ہے۔ یہ ادارے زیادہ تر ایک ایک ماہ کے دو سیشن کررہے ہیں جو ہفتے میں دو دن دو گھنٹے کی کلاسوں پر محیط ہوتے ہیں۔

فی سیشن 30 ہزار سے 50 ہزار فیس وصول کررہے ہیں۔ ایک ادارہ چار ماہ سے 16 ماہ کا تفصیلی کورس بھی پیش کررہا ہے۔ ایک اور ادارہ 6 لیول پر مشتمل کورس کروا رہا ہے اور فی کورس فیس 30 ہزار روپے ہے۔ یہ ادارے انٹرپریٹر اور ٹلانسلیٹر کی خدمات بھی پیش کررہا ہے۔

کچھ اداروں نے لیڈی ٹیچر کی خدمات بھی لے رکھی ہیں۔ ایک ادارے نے ہنگامی ایگزیکٹو کلاسوں کا انعقاد بھی کر رکھا ہے۔

کراچی میں اس وقت گلشن اقبال میں این ای ڈی یونیورسٹی کے مقابل، ایک بیت المکرم مسجد کے نزدیک اور ایک ڈسکو بیکری کے قریب، ماڈل کالونی میں ایک، کلفٹن میں دو، ایک ڈی ایچ اے سینٹرل لائبریری میں۔

مذکورہ زبان سکھائی جارہی ہے۔ ملک کے دوسرے شہروں میں جہاں یہ کورس کروائے جارہے ہیں، ان میں ڈسکہ، اوکاڑہ کینٹ، قلات، مانسہرہ، نارووال، سیالکوٹ، کوٹ سلطان، ٹوبہ ٹیک سنگھ، گوادر، مریدکے، راولپنڈی، سکھر، لکی مروت، پشاور، ٹیکسلا، مردان اور بہاولپور شامل ہیں۔

تازہ ترین