پاکستان میں دریافت ہونے والی ٹائیفائیڈ کی نئی قسم پر اینٹی بائیوٹک ادویات بے اثر ہو رہی ہیں، ماہرین نے ٹائیفائیڈ کی نئی قسم پر قابو پانے کے لیے نئی حکمت عملی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
آغا خان یونی ورسٹی اور برطانیہ کی کیمبرج یونیوسٹی کے طبی ماہرین کی تحقیق کے مطابق ٹائیفائیڈ کی اس نئی قسم پر بہت کم اینٹی بائیوٹک ادویات اثر کرتی ہیں اور یہ دوبارہ خوبخود جنم لے لیتا ہے۔
ٹائیفائیڈ کا یہ جراثیم چودہ ماہ قبل سب سے پہلے سندھ میں دریافت ہوا تھا اور اب ملک کے کئی مقامات اور برطانیہ تک بھی پھیل چکا ہے۔
ماہرین کے مطابق سندھ میں یہ مزاحمتی ٹائیفائیڈ بیکٹیریا حیدرآباد کے متصل اضلاع تک پھیل گیا ہے، ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ علاج مہنگا اور پیچیدہ ہونے کی وجہ سے یہ پورے پاکستان میں بھی پھیل سکتا ہے۔