• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سازش سے پاکستان ٹیکسٹائل سٹی کمپنی کو تباہ کیا جا رہا ہے، مراد علی شاہ

Pakistan Textile City Company Is Being Destroyed By Conspiracy Murad Ali Shah

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت پورٹ قاسم پر پاکستان ٹیکسٹائل سٹی کمپنی (پی ٹی سی) کو تباہ کیا جا رہا ہے تاکہ یہاں سے انڈسٹری ملک کے دیگر حصوں کی جانب منتقل ہو سکیں پر ہم ملک اور صوبے کے مفاد میں اس کی اجازت نہیں دیں گے۔

یہ بات وزیر اعلیٰ سندھ نے قومی اسمبلی کی اسٹینڈنگ کمپنی برائے کامرس اینڈ ٹیکسٹائل کے چیئرمین محمد سراج خان کے زیر قیادت وفد سے ملاقات میں کہی۔

چیئرمین نیشنل اسمبلی اسٹینڈنگ کمیٹی اور ممبر شازیہ مری اور دیگر نے وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا کہ اسٹینڈنگ کمیٹی نے4 جنوری 2018ء کو پاکستان ٹیکسٹائل سٹی کمپنی کی بحالی کی سفارش کی تھی اور آج دوبارہ انہوں نے ایف ٹی سی میں ایک اجلاس منعقد کیا اوردوبارہ پاکستان ٹیکسٹائل سٹی کی بحالی کے مؤقف کو دہرایا۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ٹیکسٹائل سٹی کو ختم کرنا ملک اور صوبے کے مفاد میں نہیں ہے، سندھ حکومت ٹیکسٹائل سٹی کی بحالی کو سپورٹ کرے گی تاکہ 80 ہزار لوگوں کو روزگار مہیا ہو سکے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ ٹیکسٹائل سٹی کی زمین 1250 ایکڑ پر مشتمل ہے جوکہ سندھ حکومت کی ہے، وفاقی حکومت نے ایک کمپنی تشکیل دی جسے نیشنل بینک آف پاکستان نے ایک ارب بلین روپے سے زائد قرضہ دیا اور ایک خراب اور ناکارہ منصوبہ بندی کی گئی، صوبائی حکومت کا ٹیکسٹائل سٹی میں 16 فیصد حصہ ہے،وفاقی حکومت نے قرض کو اتارنے کے لیے اس زمین کو فروخت کرنے کا غیرحقیقی فیصلہ کیا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وفاق یہ زمین کیسے فروخت کر سکتاہے جس کا اس سے تعلق ہی نہیں ہے، صوبائی حکومت اپنی زمین کی چوری کی اجازت کبھی بھی نہیں دے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے حصے کے مطابق قرض ادا کرنے اور ٹیکسٹائل سٹی کو بحال کرنے کے لئے تیار ہیں جبکہ باقی ماندہ قرضہ وفاقی حکومت کو برداشت کرنا ہوگا۔

وزیراعلیٰ سندھ نے چیف سیکریٹری سندھ کو ہدایت کی کہ بیرسٹر ظفراللہ خان، چیئرمین وائنڈنگ اپ کمپنی کو خط لکھا جائے جس کے ذریعے وفاق کے فیصلے کے حوالےسے آگاہ کیا جائے۔

انہوں نے چیف سیکریٹری سندھ، سینئر بورڈ آف ریونیو کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ پورٹ قاسم اتھارٹی کو خط لکھ کر اس حوالے سے بتائیں۔

تازہ ترین