برطانوی ماہر ڈاکٹر نائلہ ربانی اور ان کے ساتھیوں نے آٹزم سے خبر دار کرنے والا کامیاب بلڈ ٹیسٹ وضع کیا ہے۔
ماہرین کے مطابق ہر 68بچوں میں سے ایک میں آٹزم اسپیکٹرم ڈس آرڈر یا مختصر آٹزم کہا جاتا ہے، یہ بیماری بچوں پر حملہ آور ہوتی ہے جس کی ابتدائی تشخیص سے علاج میں مدد مل سکتی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل دنیا میں ایسا کوئی ٹیسٹ موجود نہ تھا جو قبل از وقت آٹزم سے خبر دار کرسکے۔
ڈاکٹر نائلہ کے مطابق بعض پروٹین کی تبدیلیاں خون اور پیشاب میں آٹزم کی خبر دے سکتے ہیں، اس کے لئے انہوں نے 38بچوں کے خون اور پیشاب کے ٹیسٹ لیے جن کی عمریں 5سے 12برس تھیں جو اے ایس ڈی کے شکار تھے جبکہ 31بچے اس بیماری سے پاک تھے۔
ماہرین نے ان دونوں گروپس کے خون اور پیشاب کے نمونوں کا بطور جائزہ لیا۔