• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

1990ء سے آج تک کشمیر سے تشدد، قتل و غارتگری اور تباہی اور بربادی کی خبریں تواتر سے آ رہی ہیں۔
جولائی2016ء میں برہان وانی کے جاں بحق ہونے کے بعد حالات بے حد خراب ہوگئے اور ایک بار پھر روح فرسا خبروں کا ایک لامتناہی سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔یہ حالات فی الحقیقت بہت گمبھیر ہیں اور انہیں صرف نظر نہیں کیا جاسکتا۔ مگراس مشکل صورتحال میں بھی کشمیری اپنی روزمرہ کی زندگی گزارتے ہیں انہیں بھی عام پاکستانیوں کی طرح مسائل کا سامنا ہے۔ ان مسائل کی نوعیت کا اندازہ کرانے کیلئے میں سرینگر کے مختلف اخبارات کے کچھ تراشے اختصار کے ساتھ پیش کر رہا ہوں جس میں سرینگر میونسپل کارپوریشن کا اشتہار بھی شامل ہے ۔
سرینگر سے چالیس طلبہ انڈومان نکوبار کی سیرپر روانہمحکمہ تعلیم کی طرف سے اسٹوڈنٹ ایکسچینج پروگرام کے تحت ناظم تعلیمات کشمیر ڈاکٹر جے این ایتو نے گرلز ہائر سیکنڈری اسکول کوٹھی باغ سے طالب علموں کے ایک گروپ کو انڈومان نکوبار کے دورے پر روانہ کیا،چالیس طالب علموں پر مشتمل یہ گروپ وہاں تعلیمی سرگرمیوں سے آگاہی حاصل کرنے کے علاوہ چننائی میں بھی درس و تدریس کے مختلف خدوخال کے سلسلے میں تبادلہ خیال کرے گا اور وہاں قائم سابق صدر اے پی جے عبد الکلام کے نام سے منسوب میوزیم کا بھی دورہ کرے گا۔ طلبا نے بتایا کہ انہیں حالیہ دسویں جماعت کے امتحانات میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر اس دورے کیلئے منتخب کیا گیا ہے۔اس موقع پر سیکرٹری تعلیم فاروق احمد شاہ نے کہا کہ ریاست سے اس سال دس ہزار طلبا کو ایسے دوروں پر روانہ کیا جارہا ہے جس کے لئے بھارت کی انسانی وسائل کےفروغ سے متعلق مرکزی وزارت کی طرف سے ریاست کو مکمل تعاون حاصل ہے۔
(روزنامہ کشمیر عظمیٰ:20 فروری 2018 ء)
پریس کالونی میں آنگن واڈی ورکروں کے احتجاجی مظاہرےماہانہ مشاہرے میں اضافے اور پانچ ماہ سے رکی تنخواہوں کی ادائیگی کا مطالبہ:محکمہ آنگن واڈی ورکروں اور ہیلپروں نے پریس کالونی میں احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ اگر ان کے مطالبات فوری طور پر تسلیم نہیں کئے گئے تو وہ ایک منظم احتجاجی مہم شروع دیں گے۔اپنے مطالبات کو منوانے کیلئے یہ لوگ پرتاپ پارک میں جمع ہوئے اور نعرہ بازی کرتے ہوئے پریس کالونی پہنچ کر دھرنا دیا۔اس موقع پر ایسوسی ایشن کی صدر تسلیمہ سبحان نے بتایا کہ وہ اپنے مطالبات کے حوالے سے حکومت کو صرف مارچ تک کا وقت دیتے ہیں اور اگر اس مدت کے دوران انکے مسائل کو حل نہیں کیا گیا تو وہ محکمے کی سب عمارتوں کو جلا کر راکھ کر دیں گی جس کی ساری ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی۔
(روزنامہ کشمیر عظمیٰ: 20 فروری 2018 ء)
معذور افراد کی بھرتی کے اعلانات فائلوں تک ہی محدود:اکثر نجی اداروں نے کسی معذور شخص کو ملازمت نہیں دی، سرکاری ادارے بھی جان چھڑانے لگے،سرکاری اور غیر سرکاری اداروں میں مختص تین فیصد ملازمتوں کے کوٹہ پر عمل درآمد تا حال ممکن نہیں بنایا جاسکا۔ دوسری طرف خصوصی افراد کیلئے عمارتوں اور دفاتر میں کوئی سہولت فراہم نہیں کی جبکہ عوامی جگہوں اور اہم مقامات پر بھی معذور افراد کیلئے کوئی آسانی دستیاب نہیں ہے، وقت وقت کی حکومتوں کی طرف سے معذوروں کیلئے وعدے ابھی تک وفا نہیں کئے جاسکے۔
(روزنامہ روشنی: 18 فروری 2018 )
نادی ہل بانڈی پورہ گھپ اندھیرے میں
صارفین سراپا احتجاج:شاہ محلہ نادی ہل بانڈی پورہ پچھلے بارہ دنوں سے گھپ اندھیرے میں ہے جبکہ متعلقہ محکمہ لوگوں کے مسائل حل کرنے میں کوئی بھی دلچسپی نہیں دکھا رہا ہ،تفصیلات کے مطابق علاقے کا ٹرانسفارمر بارہ روز قبل جل گیا تھا جس کے بعد اگرچہ متعلقہ محکمہ ٹرانسفارمر مرمت کیلئے لے گیا تاہم اب تک اسے واپس نہیں کیا گیا جسکی وجہ سے محلے کے لوگ اندھیروں میں ڈوبے ہوئے ہیں،مقامی باشندوں کے مطابق انھوں نے حکّام کو بار بار اسکی طرف توجہ دلائی مگر وہ ٹس سے مس نہیں ہو رہ۔
(روزنامہ چٹان: 18 فروری 2018 ء)
ماگام بڈگام کے دکاندار اور تاجر سرکار سے ناراض کیوں؟ہمارا سیلاب میں سب کچھ بہہ گیا مگر کسی نے حال تک نہ پوچھا2014 کے سیلاب سے متاثرہ ماگام کے دکانداروں اور تاجروں نے امداد کی عدم فراہمی پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی سے اپیل کی ہے کہ وہ اس سلسلے میں ذاتی مداخلت کرکے انکو امداد فراہم کرائیں اور اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر بڈگام کو فوری ہدایات جاری کی جائیں، ٹریڈرز فیڈریشن ماگام نے بتایا کہ جولائی 2015میں دکانداروں کو ریلیف کے چیک فراہم کرنے کی کارروائی شروع ہوئی مگر صرف تین دکانداروں کو پورا معاوضہ دیا گیا جبکہ باقی ماندہ تاجروں کو اب تک امداد سے محروم رکھا گیا ہے اور وہ اب تک دردر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔
(روزنامہ سرینگر نیوز: 15 فروری 2018 ء )
تصحیح
کل کے شمارے میں غلطی سے شاعر مشرق سر محمّد اقبال کے نام سے منسوب ایک شعر شائع ہوا ہے،ادارہ سرینگر نیوز اس سلسلے میں معذرت خواہ ہ اور واضح کردینا چاہتا ہے کہ ادارہ کسی کی دل آزاری نہیں کرنا چاہتا اور نہ ہی جان بوجھ کر مذکورہ شعر کل کے شمارے میں شائع کیا گیا۔اگر شائع شعر سے کسی کی دل آزاری ہوئی ہے تو ادارہ اسکے لئے معذرت خواہ ہے۔
(روزنامہ سرینگر نیوز: 15 فروری 2018 ء )
سرینگر میونسپل کارپوریشن
اشتہار برائے آگاہی
اپنے آپ کو اور اپنے بچوں کو کتے کے کاٹنے سے محفوظ کیسے رکھیں؟
کتے چاہے کسی بھی قسم و نسل کے ہوں کاٹ سکتے ہیں۔ اکثر چار سے نو سال کے بچے کتوں کے کاٹنے کے عام شکار ہوسکتے ہیں لہٰذا اپنے بچوں کو کتوں کے جھنڈ کے آس پاس اکیلے نہ چھوڑیں۔اگر کسی بھی بچے یا شخص کو کوئی کتا کاٹے تو اس کو فوری طور پر نزدیک کے اسپتال لے جائیں۔
آوارہ کتوں سے بچنے کے آسان طریقے
کبھی بھی ایسے کتے کے نزدیک نہ جائیں جو کچھ کھا رہا ہو یا سو رہا ہو یا ایسی کتیا کے پاس جو بچوں کی دیکھ بال کر رہی ہو، اگر آپ حملہ آور کتے کا سامنا کر رہے ہیں تو ہرگز بھاگیں نہیں اور نہ ہی کتے پر چیخیں بلکہ وہیں کھڑے رہ کر اپنے دونوں بازوؤں کو اپنے سینے کے ساتھ باندھ لیں اور کتے کی طرف نہ دیکھیں اور خوفناک نہ ہو،کتے کو اپنے ارد گرد مشاہدہ کرنے دیں،کتا بھاگ جائے گا۔
اپنے آس پاس کے علاقوں کو صاف ستھرا رکھیں،سڑکوں پر کوڑاکرکٹ اور کھانے کی چیزیں نہ پھینکیں،کھانے کی عدم دستیابی کی وجہ سے کتے آپ کے علاقے سے بھاگ جائیں گے.
المشتھر: کمشنر سرینگر میونسپل کارپوریشن
(روزنامہ سرینگر ٹائمز: 15 فروری 2015 ء )

تازہ ترین