خیبر پختونخوا کےبڑےاسپتالوں میں بچوں کے لئے انتہائی نگہداشت کا وارڈ نہ ہونے کی وجہ سے ان بچوں کی زندگیوں کو ہمیشہ خطرہ لاحق رہتا ہے۔
صوبے میں 10 فیصد بچے بروقت علاج نہ ہونے سے مرجاتے ہیں ۔
خیبر پختونخوا کےسب سے بڑے طبی مرکزلیڈی ریڈنگ اسپتال میں روزانہ مختلف بیماریوں میں مبتلا 800 سے زائد بچے لائے جاتے ہیں جن میں 80 سے 100 بچوں کو داخل کیا جاتا ہے۔
انتہائی نگہداشت کے قابل بچوں کے لئے آئی سی یو نہ ہونے کی وجہ سے والدین اپنے بچوں کو نجی اسپتالوں میں لے جانے پر مجبور ہیں۔
پیڈز یونٹ میں نومولود بچوں کے لئے وینٹی لیٹرز کی کمی ہے۔
لیڈی ریڈنگ اسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر پروفسیر ڈاکٹر مختیار زمان کا خود ماننا ہے کہ پورے صوبے میں امراض اطفال کے ماہر ڈاکٹروں کی کمی کا مسئلہ درپیش ہے۔
محکمہ صحت خیبر پختونخوا کے اعدادوشمار کے مطابق صوبے بھر میں ہر سال مختلف امراض میں مبتلا 10فیصد بچے اسپتالوں میں سہولیات کی کمی کے باعث زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں۔