خیبرپختونخوا کا سب سے بڑا سرکاری اسپتال مسائل کا گڑھ بن گیا ،لیڈی ریڈنگ اسپتال میں انتہائی نگہداشت کے بچوں کا وارڈ تک موجود نہیں ۔
خیبر پختونخوا کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال میں بچوں کے لیے آئی سی یو کی سہولت ہی موجود نہیں،لیڈی ریڈنگ اسپتال کی انتظامیہ کہتی ہے کہ دوائوں کی کمی ہے ہر مریض کو دوا نہیں دے سکتے ۔
میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر مختار زمان نے کہا کہ دواوں کے لیے ایک ارب روپے مانگے لیکن صرف 20کروڑ روپے ملے ، بچوں کے لیے وینٹی لیٹرز بھی کم ہیں۔
پشاور کے لیڈی ریڈنگ اسپتال میں روزانہ 800 سے زائد بچوں کو لایا جاتا ہے، جن میں سے انتہائی نگہداشت کے بچوں کو نجی اسپتال بھیج دیا جاتا ہے کیونکہ لیڈی ریڈنگ اسپتال میں بچوں کی انتہائی نگہداشت نہیں ہوسکتی۔