اخبار گلف ٹوڈے کے مطابق پاکستانی بجٹ میں مزید سو ارب روپے کا خسارہ ہو سکتا ہے کیونکہ موجودہ حکومت اپنے آخری دنوں میں معاشی نوعیت کے فیصلوں کے بجائے سیاسی فوائد کو ترجیح دے رہی ہے، حکومت نے بجلی کی قیمت میں اضافے کی تجویز بھی اسی لیے مسترد کر دی ہے۔
اخبار کے مطابق اپوزیشن نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر احتجاج کیا تھا، اس لیے حکومت نے مناسب یہی سمجھا کہ بجلی کی قیمت میں اضافہ نہ کیا جائے۔
نیپرا نے سال دو ہزار چودہ پندرہ میں تجویز دی تھی کہ بجلی کی اوسط فی یونٹ قیمت بارہ روپے تینتیس پیسے مقرر کی جائے، حکومت نے یہ قیمت اٹھاسی پیسے کمی کے ساتھ گیارہ روپے پینتالیس پیسے مقرر کی، اس کے لیے حکومت کو بجلی کے شعبے میں پینسٹھ ارب روپے کی سبسڈی دینا پڑی۔