• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ سینیٹ انتخابات:ایم کیوایم کے منحرف ارکان کا کلیدی کردار ہوگا

Sindh Senate Election Mqm Party Changers Will Play A Key Role

سینیٹ انتخابات میں سندھ کی 12 نشستوں پر پیپلز پارٹی اور اپوزیشن جماعتوں کے درمیان دلچسپ مقابلہ متوقع ہے۔ایم کیو ایم کے منحرف ارکان ووٹنگ میں کلیدی کردار ادا کرسکتے ہیں ۔

سندھ اسمبلی کی 166 نشستوں میں سے حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کے پاس 94 جبکہ مجموعی طور پر اپوزیشن جماعتوں کے پاس 70ووٹ ہیں۔

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے اراکین کی تعداد 50، مسلم لیگ فنکشنل کے 9، مسلم لیگ ن کے 7، پاکستان تحریک انصاف کے 4، ایک آزاد اور ایک این پی پی کا ووٹ ہے۔

سندھ میں ایم کیو ایم پاکستان کے 10 اراکین دیگر جماعتوں میں شمولیت اختیار کر چکے ہیں تاہم ان کے استعفے ابھی تک منظور نہیں کیے گئے ہیں۔

10 منحرف اراکین میں سے 8 نے پاک سر زمین پارٹی جبکہ ایک رکن نے پی پی پی میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔ ارم عظیم فاروقی بیرون ملک میں مقیم ہیں اور امید ہے کہ وہ ووٹنگ سے قبل وطن واپس آجائیں گی۔

سندھ سے سینیٹ کی نشست کو جیتنے کے لیے درکار ووٹوں کی تعداد کو دیکھا جائے تو 7 جنرل نشستوں کے لیے ایک امیدوار کو 23 ووٹ لینے ہوں گے۔ ادھر خواتین اور ٹیکنوکریٹس کی نشستوں کے لیے امیدواروں کو انفرادی طور پر 41ووٹ درکار ہوں گے۔ اقلیتی رکن کا انتخاب ایوان کے اکثریتی ووٹ پر ہوگا۔

ممبران اسمبلی کی تعداد کے مطابق پیپلز پارٹی 5 جنرل نشستوں کے ساتھ ایک خواتین اور ایک ٹیکنوکریٹ کی نشست حاصل کرسکتی ہے۔ دوسری جانب پوری اپوزیشن جماعتیں مل کر 3 جنرل نشستیں ایک خاتون اور ایک ٹیکنوکریٹ کی نشست لے سکتی ہے۔

سیدھے سادے اعداد و شمار تو سب کے سامنے ہیں، لیکن اصل کہانی منحرفین کے گرد گھومتی ہے جو 3 مارچ کو اہم کردار ادا کرسکتے ہیں ۔

 

 

 

تازہ ترین