• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ابتدائی ستارے کائنات کے 18کروڑ سال بعد پیدا ہوئے، سائنسدان

12سال تک تجربات کے بعد امریکی ماہرین فلکیات کو کائنات میں اولین ستاروں کے بارے میں اشارے ملے ہیں، 2015ء میں گریویٹیشنل ویوز کا ثبوت ملنے کے بعد اسے سب سے بڑی فلکیاتی پیشرفت قرار دیا جا رہا ہے۔

سائنسدانوں کا کہناہےکہ ابتدائی ستارے کائنات کی ابتداء کے محض18کروڑ سال بعد ہی پیدا ہو گئے تھے۔

بگ بینگ کے 4لاکھ برس بعد تک کائنات میں اندھیرا ہی اندھیرا تھا، چھوٹے اسپیکٹرو میٹر کے ذریعے جن ستاروں کے نشانات ملے وہ 13اعشاریہ6بلین سال پہلے موجود تھے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق آسٹریلیا کی نیشنل سائنس ایجنسی کی آبزرویٹری ( CSIRO ) میں امریکا کی ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی (ASU) کے شعبہ ’ارتھ اینڈ اسپیس‘ کے سائنسدانوں کی ایک ٹیم ایک میز کی سائز کا ریڈیو اسپییکٹرو میٹر استعمال کیا۔

یہ آبزرویٹری صحرا میں قائم ہے جس کا مقصد کرہ ارض پر موجود دیگر ریڈیوسگنلز سے بچنا ہے۔

ایریزونا یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے ماہر فلکیات اور اس پراجیکٹ کے چیف انویسٹی گیٹر جوڈ بوومن کے مطابق ’’دور بینیں اس طرح کے دور دراز ستاروں تک براہ راست نہیں دیکھ سکتیں لیکن اس نظام کے ذریعے ہم یہ دیکھ چکے ہیں، خلاء سے آنے والی ریڈیو ویوز کی مدد سےیہ کامیابی حاصل ہوئی ہے۔‘‘

یہ تحقیق دراصل ریڈیو سگنلز میں پیدا ہونے والی تبدیلیوں کو بنیاد بنا کر کی جا رہی ہے۔

 

تازہ ترین