• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

آلودگی کی یومیہ کاک ٹیل عوام کی صحت کیلئے نقصان دہ

آلودگی کی یومیہ کاک ٹیل عوام کی صحت کیلئے نقصان دہ

لندن (پی اے)انگلینڈ کے چیف میڈیکل آفیسر نے متنبہ کیا ہے کہ روزانہ آلودگی کاک ٹیل کی وجہ سے لوگوں کی صحت پر خاصے اثرات مرتب ہونے کے خطرات ہیں۔

انگلش چیف میڈیکل آفیسر پروفیسر ڈیم سیلی ڈیویز نے کہا کہ فضائی، روشنی اور شور کی آلودگی کو ماحولیات پر ہونے والے منفی اثرات کے حوالے سے تسلیم کیا جاتا ہے۔ لیکن صحت پر ان کے منفی اثرات کو ابھی تک مناسب انداز میں نہیں سمجھا گیا۔

ڈیم سیلی ڈیویز نے کہا کہ ایسے خاصے شواہد موجود ہیں جن کی وجہ سے آلودگی پرایکشن لینے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ این ایچ ایس آلودگی کی سطح میں کمی لانے میں کلیدی کردار ادا کرسکتی ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ 20وہیکل سفر میں سے ایک گاڑی این ایچ ایس سے متعلق ہے جس میں مریض یا سٹاف سفر کررہے ہوتے ہیں اور یہ یقینی بنایا جانا چاہئے کہ سروسز کو ہسپتال سے باہر لایا جائے اور یہ لوگوں کے گھروں سے قریب تر ہوں تو اس سے ہسپتالوں پر بھی دبائو میں کمی آئے گی۔

انہوں نے یہ بھی نشان دہی کی کہ ڈیزل کا ایمبولینسز میں استعمال نائٹروجن ڈی آکسائیڈ کے اخراج کا بڑا سبب ہے اس کو ختم کیا جانا چاہئے کیونکہ یہ ریسپائیریٹری ڈیزیزز کا سبب بنتی ہے۔

سیلی ڈیویز نے کہا کہ این ایچ ایس ہسپتال ڈسپوزایبل پلاسٹکس لینڈفل اورانسیرنیشن کا استعمال کم کر سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ صرف فضائی آلودگی ہی براہ راست انسانوں کو ہلاک نہیں کرتی یہ انسانوں کی زندگی کو کم کرتی ہے ان کی صحت کے لئے خطرات پیدا کرتی ہے۔

لوگ پھیپھڑوں اور دل کے امراض میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔ اس سے قبل ریسرچ میں سامنے آیا تھا کہ آلودگی 12اموات میں ایک موت کا سبب ہے اور برطانیہ میں اموات کے اسباب میں 9ویں بڑی وجہ ہے۔

تمباکو نوشی، ڈائٹ اور بلڈ پریشر کے اموات تین ٹاپ اسباب ہیں۔ تاہم ڈیم سیلی ڈیویز نے کہا کہ یہ سوال اٹھتا ہے کہ فضائی، روشنی اور شور کی آلودگی کس طرح اکٹھے انسان کی صحت پر طویل مدتی اثرات مرتب کرتی ہے۔

روزانہ فضائی روشنی اور شور کی آلودگی کی کاک ٹیل انسانی صحت کے لئے ضرر رساں ہے۔ اس میں سے کچھ دل کے امراض اور ایستھما جیسی کرونک بیماریوں کی وجہ بنتی ہیں۔

آلودگی کی کاک ٹیل سے سوسائٹی کے کمزوراور ناتواں لوگوں کو زیادہ خطرات لاحق ہوتے ہیں اور اس سے ہماری ہیلتھ سروسز پر بھی بوجھ بڑھ جاتا ہے۔

تازہ ترین
تازہ ترین