• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہم موحد ہیں ہمارا کیش ہے ترک ِرسوم
کہنے کو تو ہم مسلم امہ ہیں۔ ایک خدا، ایک رسولؐ ، ایک کتاب پر ایمان رکھتے ہیں، مگر اپنے بچائو کے لئے ایک موقف نہیں رکھتے۔ امام کعبہ کے رب کعبہ کی قسم متحد ہوتےاور خطبہ ٔ حجتہ الوداع کے چارٹر پر عمل پیرا ہوتے تو دنیا بھر میں مسلمان مولی گاجر کی طرح نہ کٹتے۔ شام، کشمیر، فلسطین میں بیوائوںاور یتیموں کے ہجوم نہ ہوتے، اسلامی ممالک سب ایک پیج پرہوتے۔ فقہی اختلاف ہماری ایکتا کو توڑ نہ سکتا، ہم اغیار کی جنگیں نہ لڑتے۔ بڑی ڈھارس ملی امام کعبہ الشیخ صالح ابن آل طالب کے اس بیان سے کہ جو دشمن سامنے آئے گا اسلامی فوجی اتحاد اس کا مقابلہ کرے گا۔ کیا یہ اتحاد شام میں خون مسلم بہانے کا سلسلہ بند نہیں کرسکتا؟ کیا یہ مسلم عسکری اتحاد ایک مکمل اتحادہے تو اس میں بعض اسلامی ممالک کیوں شامل نہیں؟ اگر 52میں سے 36مسلم ملکوں کا عسکری اتحاد بنتا ہے تویہ آپس کے انتشار کاثبوت غیروںکوپیش کرنے کےمترادف نہیں اور کیااس اتحاد کو ہم خالصتاً اپنااسلامی عسکری اتحادکہہ سکتے ہیں؟ امام کعبہ اقبال کا یہ آفاقی پیغام کعبہ کو پہنچادیں گےکہ؎
ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کے لئے
نیل کے ساحل سے لے کر تابخاکِ کاشغر
حرم کی حدود صرف وادی ٔ حجاز تک نہیں، دنیا کے آخری کونے تک پھیلی ہوئی ہیں۔ ان حدود میں اذان گونجتی، نماز کیلئے صفیں سیدھی ہوتی ہیں۔ ایک ہی کلمہ پڑھا جاتا ہے۔ پھر 52میں سے 36کیوں متحد؟ اور کیا اس اتحاد سے خون مسلم کی ارزانی ختم ہوئی؟ کیا کشمیر، شام، فلسطین پر ہر روز جو خون آشام حملے ہوتے ہیں، ان کو اس عسکری اتحاد نے روک لیاہے؟ ورلڈ میڈیا خون مسلم کے ا یک ایک قطرے کے گرنے کی خبر ہی نہیں تصویر بھی دکھا رہا ہے۔ ہمیں ایک مخصوص غیرمحسوس پلاننگ کے تحت برباد کیاجارہا ہے اور ہم اب بھی مکمل اتحاد نہیں بناسکے۔ ہمارے پاس رب کا دیاسب کچھ ہے جس سے اغیار فائدہ اٹھا رہے ہیں اور مسلمانوں کی اکثریت خط ِغربت سے نیچے ہے۔
٭٭٭٭٭
کیایہ ہے پاکستان!
تھوڑی دیر کے لئے سب سے بڑی اسلامی جمہوریہ، ایٹمی قوت پاکستان کے اندرونی حالات پر نظر دوڑائیں کہ یہاں کیا ہو رہاہے؟ جوڑ توڑ، ذاتیاتی سیاست گری، ایک د وسرے کو نیچا دکھانا، چندخاندانوں اور افراد کے پاس دولت کی اتنی فراوانی کہ اتنی دولت کوتو قارون بھی اپنی دولت نہ کہہ سکتا، عوامی ٹیکسوں سے چلنے والی یہ مملکت صرف طبقہ ٔ امرا کے موروثی اقتدارکو تحفظ دینے کی ذمہ دار کیوں ہے؟ آپس کے اختلافات نے اتنا زور پکڑا اور عدلیہ کو اس قدر ہرزہ سرائی کانشانہ بنایا گیا،قرضوں پرسود اتنا بڑھ گیا کہ اب سود ادا کرنے کےلئے قرضے لے رہے ہیں۔ یہی وہ حالات ہیں کہ ہمیں گرے لسٹ میں ڈالے جانے کا عندیہ دے دیا ہے۔ بھارت،مقبوضہ کشمیر کے ساتھ کنٹرو ل لائن پر بھی حملوں میں تیزی لے آیا، فولادی فوج کتنے ہی محاذوں پر ایک سازش کے تحت مصروف کردی گئی ہے۔ افغانستان پرامریکی قبضہ اور مسلم کشی کا بازار کیوںگرم ہے؟ پاکستان میں کھانے کو زہر بھی خالص نہیں ملتا۔ عام اشیائے خور و نوش کی کیا بات کی جائے۔ اوپر سے نیچے تک آگئی تاثیر خود پرستی، خودستائی، خودنمائی، خودکشی کی۔ قانون کا ڈھانچہ اس قدر پیچیدہ و ژولیدہ ہے کہ کسی مسئلے کو جلد از جلد حل کرنے کی صلاحیت ہی نہیں رکھتا۔ یہ عالم کہ کمسن بچی سے لے کر جوان عورت تک کوئی بھی زیادتی کے بعد قتل سے محفوظ نہیں۔ کیا ایساکوئی واقعہ کبھی کسی زور والے کے ساتھ بھی پیش آیا؟ ایسا ہوتا تو بنت ِ حوّا یوں ہوس کانشانہ نہ بنتی۔ وہ مزدوری نہ کرتی اور یوں آبگینوں کو ٹھیس نہ پہنچتی۔ ہمارے ہاںروز و شب برق گرتی ہے تو بیچارے ناداروں پر، کرتادھرتااشرافیہ سیم و زر کے ڈھیر رکھنے والے عوام کے نام کی لاش پر سیاست سیاست کھیل رہی ہے۔ کیایہ سیاست انسانوں کی خرید و فروخت نہیں؟ کیا یہ ہے پاکستان؟
٭٭٭٭٭
گربے اور حربے
O۔ نوازشریف:باغی ہوں،حق چھین لوں گا۔ ووٹ پر ڈاکہ نہیں ڈالنے دیں گے۔
اس بیان پر کمینٹس بھی عوام ہی سے لینے چاہئیں کیونکہ موصوف عوام ہی کی عدالت کو مانتے ہیں اور ان کو ان کے حقوق دلوانا چاہتے ہیں۔
O۔ چیئرمین سینیٹ کے عہدے کےلئے ہر طرح کے حربوں کا استعمال
70سال سے گربے، حربے حربے ہی تو کھیل رہے ہیں۔
O۔ مولانا فضل الرحمٰن :عمران لیڈر نہیں۔
عمران لیڈر نہیں باقی گیدڑ ہیں اور نتیجہ صفر ہے۔
کالم پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں 00923004647998

تازہ ترین