• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

زرداری، عمران اتحاد کامیاب، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے راجہ ظفرالحق کو `11 ووٹوں سے شکست دی

زرداری، عمران اتحاد کامیاب، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے راجہ ظفرالحق کو `11  ووٹوں سے شکست دی

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیئرمین کے الیکشن میں زرداری، عمران اتحاد کامیاب ہوگیا، نوازشریف کو شکست، اپوزیشن اتحاد کے صادق سنجرانی 57ووٹ لیکرچیئرمین سینیٹ منتخب ہو گئے،حکومتی اتحادکے ظفر الحق46 ووٹ لے سکے۔جبکہ ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب میں اپوزیشن اتحاد کے سلیم مانڈ وی والا54 ووٹ لیکرڈپٹی چیئرمین سینٹ منتخب ہوئے،حکومتی اتحاد کے عثمان کاکڑ کو 44ووٹ ملے،ایم کیو ایم کے ارکان ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب میں غیر حاضر رہے، چیئرمین کے انتخاب میں کل 103 سینیٹروں نے ووٹ ڈالا جبکہ ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب میں 98 سینیٹروں نے ووٹ ڈالا ،چیئرمین صادق سنجرانی کاغذات نامزدگی میں شیخ اسلام الدین شیخ اور اعظم سواتی نے ان کو نامزد کیا تھا جبکہ راجہ ظفرالحق کو میرحاصل بخش بزنجو، میر کبیر احمد، محمد شاہی، محمد عثمان کاکڑ، پرویز رشید اور عبدالغفور حیدری نے نام تجویز کیا تھا۔ ڈپٹی چیئرمین سلیم ماندوی والا کا نام خداد بابر اور محسن عزیزجبکہ عثمان کاکڑ کو محمد اعظم موسیٰ خلیل ، مشاہد حسین اور مشاہد اللہ نے ان کا نام تجویز کیا تھا۔ سب سے پہلے چیئرمین کے انتخاب کیلئے ووٹنگ کی گئی۔ سیکرٹری حروف تہجی کے ذریعہ سینیٹرز کا نام پکارتا وہ اپنا بیلٹ پیپر لیتے اور سامنے رکھے بیلٹ باکس میں ڈال دیتے۔صادق سنجرانی کی نمائندگی فاروق ایچ نائیک جبکہ راجہ ظفرالحق کی نمائندگی جاوید عباسی نے کی۔ ان کے سامنے بیلٹ باکس کھولا گیا پھر دو ٹوکریاں سامنے رکھ دی گئیں۔ بیلٹ پیپر کو کھول کر دونوں نمائندوں کو دکھایا جاتا اور پھر ان کے نام کی ٹوکریوں میں ڈال دیا جاتا۔ اس طرح 103 ووٹ گنے گئے، کوئی ووٹ مسترد نہیں ہوا گنتی کے دوران ہی گیلریوں سے ایک زرداری سب پر بھاری کے نعرے لگنا شروع ہوگئے۔ صادق سنجرانی 57 ووٹ لے کر چیئرمین منتخب ہوئے جس کے بعد پریذائیڈنگ افسر سردار یعقوب نے ان سے حلف لیا حلف لینے کے بعد چیئرمین صادق سنجرانی نے ڈپٹی چیئرمین کے انتخابات کا اعلان کیا اور کہا کہ چیئرمین کے انتخاب والا طریقہ اپنایا جائے گا جس کے بعد حروف تہجی کے مطابق سینیٹروں کا نام پکارا گیا، سلیم ماندوی والا 54 ووٹ لے کر ڈپٹی چیئرمین منتخب ہوگئے جبکہ عثمان کاکڑ نے 44 ووٹ حاصل کئے۔ اس دوران مہمانوں کی گیلریوں سے زرداری زندہ با کے نعرے لگتے رہے ایک زرداری سب پر بھاری لگتے رہے، انتخاب کے بعد چیئرمین نے نومنتخب ڈپٹی چیئرمین سے حلف لیا۔ اس دوران ارکان، ایک دوسرے کو مبارکباد دیتے رہے۔چیئرمین کے انتخاب کے بعد پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی حامد الحق کی گیلری میں بیٹھے شخص سے لڑائی ہوئی،قبل ازیںسینیٹ کے 52 نو منتخب ارکان نے حلف اٹھا لیا ، پریذائیڈنگ افسر سر دار محمد یعقوب ناصر نے حلف لیا ، پیر کو سینٹ کا اجلاس پریذائیڈنگ آفیسرکے رکن سردار یعقوب خان ناصر کی زیرصدارت ہوا، اس دور ان 52 نومنتخب سنیٹرز نے حلف اٹھایا اس کے بعد سیکرٹری سینٹ نے حروف تہجی کے حساب سے نومنتخب سنیٹرز کو رول آف ممبرز پر دستخطوں کیلئے بلاتے گئے، حلف اٹھانے والوں میں سینیٹر حافظ عبدالکریم، عابدہ محمد عظیم ، احمد خان ، انور لال دین، ڈاکٹر اسد اشرف، انور الحق کاکڑ، آصف کرمانی، بحرمند، دلاور خان، فیصل جاوید، فدا محمد، مولوی فیض محمد، ہارون خان، ہدایت اللہ، ہلال الرحمن، امام الدین شوقین، کامران مائیکل، کوڈا بابر، کشو بائی ، رانا محمود الحسن، رانا مقبول احمد، مہر تاج روغانی، مرزا محمد آفریدی، چوہدری محمد سرور، مولا بخش چانڈیو، محمد اکرم، سید محمد شاہ جاموٹ،محمد اسد علی خان جونیجو، محمد ایوب، اعظم سواتی، فروغ نسیم، سید محمد صابر شاہ، محمد صادق سنجرانی، سردار محمدشفیق ترین، محمد طاہر بزنجو، طلحہ محمود، مصدق مسعود ملک، مشاہد حسین ، مشتاق احمد، مصطفیٰ نواز کھوکر، سید مظفر حسین شاہ، نصیب اللہ بازئی، نزہت صادق ، قراۃ العین مری، رضا ربانی، روبینہ خالد ، رخسانہ زبیری، سعدیہ عباسی ، ثناء جمالی، شاہین خالد بٹ، شمیم آفریدی اور ڈاکٹر سکندر میندھرو شامل ہیں ، قبل ازیں نو منتخب ارکان کا ڈیسک بجا کر خیر مقدم کیا گیا، جبکہ مسلم لیگ (ن )کے نومنتخب سینیٹر اسحاق ڈار بیرون ملک ہونے کی وجہ سے حلف نہ اٹھا سکے،سابق سینیٹر نہال ہاشمی کی خالی نشست پر منتخب ہونے والے سینیٹر ڈاکٹر اسد اشرف نے بھی حلف اٹھا لیا ، ادھرچیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے نومنتخب چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کو مبارکباد پیش کی ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ صادق سنجرانی کا بطور چیئرمین سینٹ انتخاب وفاق کو تقویت بخشے گا۔ آج کے دن ہم بلوچ عوام اور وفاقِ پاکستان کیلئے نہایت خوشی کا اظہار کرتے ہیں،علاوہ ازیں پیپلز پارٹی کےچیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور اور شریک چیئرمین آصف زرداری نے صادق سنجرانی اور سلیم مانڈی والا کو منتخب ہونے پر مبارکباد دی ہے۔جبکہ سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق اور ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی نے صادق سنجرانی اورسینیٹر سلیم مانڈوی والا کومنتخب ہونے پر مبارکباد دی ہے ۔سپیکر اور ڈپٹی سپیکر نے اپنے علیحدہ علیحدہ تہنیتی پیغامات میں کہا کہ ان کا انتخاب ایوان میں موجود سیاسی پاریٹوں کی قیادت اور سینیٹرز کا ان پر اعتماد کا مظہر ہے۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ نومنتخب چیئرمین و ڈپٹی چیئر کی مدبرانہ قیادت میں سینٹ ملک میں جمہوری اداروں کے استحکام اور جمہوری اقدار کے فروغ کے پہلے سے زیادہ موثر کردار ادا کرے گا ۔چوہدری شجاعت نے بھی صادق سنجرانی اورسلیم مانڈوی والاکومبارکباددی ہے۔

تازہ ترین