• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ثابت ہوچکا کہ بالادست طاقتیں پارلیمنٹ سے زیادہ بالادست ہیں،میر حاصل بزنجو

ثابت ہوچکا کہ بالادست طاقتیں پارلیمنٹ سے زیادہ بالادست ہیں،میر حاصل بزنجو

اسلام آباد(نمائندہ جنگ،ایجنسیاں)حکومتی اتحادی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما اور وفاقی وزیر میر حاصل بزنجو نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ ہارگئی، آج عملی طور پر ثابت ہوچکا کہ بالادست طاقتیں پارلیمنٹ سے زیادہ بالادست ہیں، بالادست طبقے نے پارلیمنٹ ہاؤس کو منڈی بنادیا ہے، پارلیمنٹ مکمل طور پر ہار چکی ہے، صوبائی اسمبلیوں کو منڈی بنا دیا گیا، یہاں بیٹھتے ہوئے شرم آتی ہے۔ راجہ ظفر الحق نے کہاکہ نو منتخب چیئرمین صاحب کو مبارکباد دیتا ہوں، امید ہے جو روایات قائم ہوئی ہیں وہ جاری رہیں گی ۔ رضا ربانی نے کہا کہ پارلیمان کی بالادستی کی جنگ لڑتے رہیں گے،سراج الحق نے کہا کہ ہمیں ملک میں جمہوری استحکام کیلئےکام کرنا ہوگا۔ عثمان کاکڑ نے کہا کہ تمام جماعتیں پارلیمنٹ کی بالادستی کیلئے متحدہوں، آئین میں تریم عدلیہ کا نہیں پارلیمنٹ کا کام ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹ میں چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کے بعد ایوان میں اظہار خیال کرتےہوئے کیا۔ حاصل بزنجو نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ میں بیٹھتے ہوئے شرم آرہی ہے، کس کو مبارکباد دوں اور کس چیز کی مبارکباد دوں ، آج سینٹ کا منہ کالا ہوگیا ہے،پیپلزپارٹی شہید بے نظیر بھٹو اور ذوالفقار علی بھٹو نہیں جیتے، اداروں سے درخواست ہے کہ خدارا اس ملک میں جمہوریت کو چلنے دیں ، پاکستان بین الاقوامی سطح پر تنہائی کا شکار ہےاور یہاں ہم آپس میں دست وگریباں ہیں ،ا س کا نقصان مجھے نہیں ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ سابق چیئرمین سینٹ رضا ربانی کو طعنہ دیا گیا کہ وہ (ن) لیگ کا نمائندہ ہے جبکہ میں کہتا ہوں کہ رضاربانی (ن) لیگ کا نمائندہ ہے جبکہ نیشنل پارٹی سمیت سب کا نمائندہ تھا، اگر آج تقریر نہ کرسکا تو زندگی بھر تقریر نہ کر سکوں گا ، اس پوری بلڈنگ کو گرانے کے بعد نام بلوچستان کا لیا جا رہا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ یہ ہم بلوچستان اسمبلی کیلئے کر رہے ہیں ، آپ نے ساری بلوچستان اسمبلی کو منڈی بنا دیا ہے، آپ نے کے پی کے اسمبلی صوبائی اسمبلیوں کومنڈی بنا دیا ہے ۔ سینیٹ کو ہاؤس آف فیڈریشن کہتے ہیں ، مجھے لوگوں نے کہا کہ حاصل بزنجو تم سے اچھا آدمی کوئی نہیں مگر ووٹ کے معاملے پر ہماری مجبوری ہے ، حاصل بزنجو نے ایوان میں شعر پڑھ کر سنایا ۔ ایک ہی جان ہے تو لے یا خدا لے ۔ اس ملک میں فیڈریشن کا جو حال کیا جارہا ہے اور جو بننے جا رہا ہے وہ ہماری تاریخ کے بدترین دن ہوں گے ۔ راجہ ظفرالحق نے اظہارخیال کرتےہوئے کہا کہ چیئرمین کیساتھ مکمل تعاون کریں گے اور جمہوری نظام کی مضبوطی کیلئے کام کریں گے۔ جبکہ رضا ربانی نے کہا کہ نومنتخب چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے جس وقت منصب سنبھالا ہے وہ ایک نہایت ہی مشکل وقت ہے۔ امید ہے کہ وہ اس کو آگے لے کر چلیں گے کیونکہ ایک پیغام پارلیمان سے بڑا واضح طور پر جانا چاہئے اور وہ یہ ہے کہ پارلیمان کی بالادستی کی ہوا کو نہ تو جیل میں بند کیا جا سکتا ہے اور نہ اس کو قید کیا جا سکتا ہے۔ نہ اس کو ہتھکڑیاں پہنائی جا سکتی ہیں اور یقینی طور پر ہم پارلیمان کی بالادستی کی جنگ لڑتے رہیں گے، فلور پر بھی لڑیں گے اور اگر باہر لڑنا پڑی تو باہر بھی لڑیں گے۔اعظم سواتی نے کہا کہ ادارے ملک کے بچائو کیلئے نکلیں تو لوگ پارلیمان کے وقارکی بات کرتے ہیں، انہوں نے میر حاصل بزنجو کا نام لئے بغیر کہا کہ دکھ ہوا فاضل بزرگ نے جن الفاظ میں کے پی کے کی بات کی، کل جو کچھ انہوں نے بویا تھا، آج وہ کاٹ رہے ہیں، اعظم سواتی نے کہا کہ ادارے کرپشن کی داستان ختم کرنے نکلیں تو لوگ ایوان کی باتیں کرتے ہیں، سراج الحق نے کہا کہ چیئرمین صاحب آپ کو اور سلیم مانڈوی والا کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، لوگوں کا خیال تھا سینیٹ الیکشن کی نوبت نہیں آئے گی۔ ہائوس کو چلانا یقینی طور پر مشکل کام ہے، امید کرتے ہیں آپ بھی اچھی روایات کو آگے بڑھا ئینگے۔ ملک میں جمہوری استحکام کیلئے کام کرنا ہوگا۔سینیٹ الیکشن جمہوریت کی کامیابی ہے، ملک کی ترقی اور بقاء آئین کی عملداری سے وابستہ ہے، پارلیمان کی بالا دستی کیلئے تعاون کریں گے۔

تازہ ترین