• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی میں دودھ فروشوں کی ہڑتال، دکانیں بند، شہری پریشان

کراچی میں دودھ فروشوں کی ہڑتال، دکانیں بند

گوالوں، آڑھتیوں اور دودھ فروشوں کے تنازع میں کراچی کے عوام رل گئے ، شہر میں دودھ نایاب ہوگیا، دودھ فروشوں کی من مانی دکانوں کے شٹر گرادیئے، شہر کے 80فیصد دکانداروں نے دودھ کی فروخت بند کردی۔

ذرائع کے مطابق بعض علاقوں میں دکانداروں کی جانب سے شٹر گراکر مہنگے داموں دودھ کی فروخت جاری ہے۔

دکانداروں نے دودھ کی قیمتوں میں اضافے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ 95 روپے لیٹر دودھ خرید کر 85 روپے کی سرکاری قیمت میں فروخت نہیں کرسکتے۔

دودھ فروش ریٹیلرز نے موقف اختیار کیا ہے کہ ہول سیلرز نے 28 فروری سے فی لیٹر 12 روپے اضافہ کر رکھا ہے،اور اس ہفتے ہول سیلرز نے دکانداروں سے دودھ کی اضافی قیمت کی وصولی بھی کی ہے ۔

دکانداروں کا کہنا تھا کہ مہنگائی کا عروج ہے ، جبکہ دودھ 4 سال سے ایک ہی قیمت پر فروخت ہورہا ہے۔

دودھ فروش ریٹیلرز نے شکوہ کیا کہ شہری انتظامیہ بھاری جرمانے کر رہی ہے، کمشنر کراچی کسی کی نہیں سن رہے ۔ انہوں نے بتایا کہ دودھ کی قیمت مقرر کرنے کے لئے گزشتہ روز ہونے والا اجلاس ملتوی کر دیا گیا اور آج کا کچھ پتہ نہیں۔

دکانداورں کی جانب سے اس عمل کے بعد کمشنر کراچی کی خاموشی سے عوام پریشان ہوگئی ہے۔

ذرائع کے مطابق دودھ کی قیمتوں میں اضافے کا سبب بھینسوں کو دودھ کی پیداوار میں اضافے کے انجکشنز لگانے پر پابندی بتایا جاتا ہے۔

تازہ ترین