• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیلز ٹیکس اسکیم کو ٹیکس کی بنیاد میں اضافے کیلئے استعمال کیا جائے، ایف پی سی سی آئی

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹر ی نے اپنی بجٹ تجاویز میں حکومت پر زور دیتے ہو ئے کہاکہ سیلز ٹیکس اسکیم کو ٹیکس کی بنیا د میں اضافہ کیلئے استعمال کر یں جس کیلئے سیلز ٹیکس کو 7فیصد کی سطح تک لا ئیں اسے امپورٹ یا مینو فیکچر نگ کی سطح پر سنگل اسٹیج میں وصول کیا جا ئے ۔ ما سوائے کہ زیادہ سیلز ٹیکس لینے والی سیکٹروں جیسے پٹر ولیم مصنوعات ، انرجی ،ٹیلی کام ، تمباکو اور شراب اور ویلیو ایڈڈ چین انڈسٹری میں ہر اسٹیج پر 0.5فیصد کی شر ح سے سیلز ٹیکس وصول کیا جا ئے ۔لیکن چونکہ سنگل ڈیجٹ سیلز ٹیکس کیلئے سیلز ٹیکس ایکٹ 1990میں کا فی مقدار میں تبدیلیاں در کار ہیں۔لہٰذا جب تک اسٹینڈرڈسیلز ٹیکس ریٹ ویلیو ایڈڈ ٹیکس کی شر ح کو 15فیصد کر دینا چا ہیے اور بتدریج اس کو ایک فیصد سالا نہ کی شر ح سے کم کر دینا چاہیے ۔ یہ تجاویز ایف پی سی سی آئی کی بجٹ تجا ویز کا حصہ ہیں جو کہ فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹر ی کے سنیئر نائب صدر سید مظہر علی نا صر کی سر براہی میں تیا رکی جا رہی ہیں اور جلد ہی ایف پی سی سی آئی اسے وزارت خز انہ اور وزارت تجا رت اور ایف بی آر کے اعلیٰ حکام کو روانہ کر دے گی کہ انہیں 19-2018 کے فیڈرل بجٹ میں شامل کیا جا ئے۔ ساتھ ساتھ قو می اسمبلی اور سینٹ کی قائمہ کمیٹی کو بھیجی جا ئیں کی تا کہ ان کی سپورٹ حا صل کی جا سکے۔ تجا ویز میں کہا گیا ہے کہ موجودہ سیلز ٹیکس کی تعداد17فیصد ہے جو بہت زیادہ ہے جس کا زیادہ حصہ یا تو ریفنڈ ہو جا تا ہے یا ایڈجسٹ ہو جاتا ہے اور حکومت کو صرف 5فیصد یا6فیصد کی حد تک ہی مل پا تا ہے۔ ایف پی سی سی آئی نے واضح طو ر پر نشا ندہی کر دی ہے کہ 17فیصد سیلز ٹیکس ریٹ اور اس کا طر یقہ وصو لیا لی تمام برا ئیوں کی جڑ ہے جس سے افراط زر میں بے پنا ہ اضا فہ ، اسمگلنگ میں اضا فہ، ٹیکس کی خوردبرد اور کرپشن کی مقدار میں اضا فہ ہو تا ہے۔
تازہ ترین