• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلوچستان ہائیکورٹ انفرادی پراجیکٹ سیاسی رشوت، موجودہ ترقیاتی بجٹ سے 450 منصوبے نکالنے کا حکم

بلوچستان ہائیکورٹ انفرادی پراجیکٹ سیاسی رشوت، موجودہ ترقیاتی بجٹ سے 450 منصوبے نکالنے کا حکم

کوئٹہ (خبر ایجنسی ) بلوچستان ہائیکورٹ کے جج جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس کامران ملاخیل پر مشتمل 2رکنی بینچ نے پی ایس ڈی پی سے متعلق مختلف آئینی درخواستوں کی مشترکہ سماعت کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ ترقیاتی بجٹ وسیع تر عوامی مفاد کے منصوبوں پر خرچ ہونا چاہیے، موجودہ بجٹ سےانفرادی منصوبے ختم کیے جائیں ،انفرادی نوعیت کے منصوبوں کیلئے مختص رقم تعلیم اور صحت کی سہولتوں پر خرچ کی جائے،انفرادی نوعیت کے منصوبے سیاسی رشوت ،سپریم کورٹ کے فیصلے اور پلاننگ کمیشن کے رولز کی خلاف ورزی ہے، مداخلت اور اختیارات چھیننے کا شور مچایا جا رہا ہے، ارکان اسمبلی اپنے ہی بنائے ہوئے قوانین کی خلاف ورزی کریں تو عدالت ان سے پوچھنے کا حق رکھتی ہے۔ انہوں نے یہ ریمارکس صوبائی وزیر مواصلات وتعمیرات میر عاصم کرد گیلو ،وزیراعلیٰ کے مشیر برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ،پشتونخواملی عوامی پارٹی کے بلوچستان اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر اور اپوزیشن لیڈر عبدالرحیم زیارتوال ،اے این پی کے پارلیمانی لیڈر زمرک خان اچکزئی کی جانب سے آئینی درخواستوں پر دیے ۔ایڈیشنل چیف سیکریٹری وترقیاتی منصوبہ بندی نصیب اللہ بازئی ،صوبائی سیکریٹری خزانہ قمر مسعود ،گورنر بلوچستان کے پرسنل سیکریٹری سجاد، صوبائی سیکریٹری آبپاشی محکمہ ترقی ومنصوبہ بندی ،محکمہ خزانہ ،محکمہ توانائی ،پبلک انجینئر کے حکام اور دیگر متعلقہ حکام کے علاوہ درخواست گزار محمد عالم خان مندوخیل اور محمد حسین عنقا پیش ہوئے ۔

تازہ ترین