• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جعلی لیڈی ڈاکٹرخودمریضہ کو لیکر وارڈ میں  آئی،عینی شاہدین کے بیانات ریکارڈ

کراچی(افضل ندیم ڈوگر)جناح اسپتال کے گائنی وارڈ سے جعلی لیڈی ڈاکٹر کی گرفتاری کے مقدمے میں وومن پولیس نے خاتون سیکورٹی اہلکار سمیت دو عینی شاہدین کے بیانات ریکارڈ کرلئے ہیں جنہوں نے بتایا ہے کہ جعلی ڈاکٹرآپریشن تھیٹرسے ایک مریضہ کو خودلیکر وارڈ نمبرایک میں آئی تاہم ملزمہ کی مبینہ سرپرست لیڈی ڈاکٹر کا بیان ریکارڈ نہیں کیا جاسکا۔ پولیس کے مطابق ملزمہ کے بیان کی تصدیق کیلئے سی سی ٹی وی فوٹیج بھی مانگ لی ہے۔ مقدمے کی تفتیشی افسر وومن تھانے کی ایس آئی او شمع افروز نے "جنگ" کو بتایا کہ انہوں نے کیس سے متعلقہ افراد کو گزشتہ روز وومن تھانے بلوایا تھا مگر کوئی بھی بیان دینے کیلئے تھانے نہیں آیا جس پر جمعہ کی سہ پہر وہ خود جناح اسپتال کے گائنی وارڈ نمبر 1 میں گئیں۔ وارڈ میں جعلی لیڈی ڈاکٹرعائشہ کی موجودگی کی پولیس کو اطلاع دینے والی خاتون سیکورٹی اہلکار گلشن اور مقدمے کے مدعی سیکورٹی گارڈ اسلم کا بیان ریکارڈ کیا۔ گلشن کے بیان کے مطابق اس نے جعلی ڈاکٹرعائشہ کو 15 روز قبل بھی اس وارڈ میں دیکھا تھا۔ بیان کے مطابق "گرفتاری کے روز جعلی ڈاکٹر عائشہ آپریشن تھیٹر سے ایک مریضہ کو لے کر وارڈ نمبر ایک میں آئی"۔ شناخت کرانے پر اس نے خود کو کینسر وارڈ نمبر 12 کی ڈاکٹر ظاہر کیا۔ گلشن کے مطابق وہ خود کافی عرصہ کینسر وارڈ میں تعینات رہی تھیں اس لئے جانتی تھیں کہ کینسر وارڈ کا نمبر12 نہیں ہے جو دراصل چیسٹ وارڈ کا نمبر ہے۔ اسے بتایا گیا کہ اس روز وارڈز میں مریضوں کو داخل کرنے کی باری نہیں تھی مگر وہ اصرار کے بعد وارڈ کے اندر چلی گئی۔ گلشن کے مطابق اسے ڈاکٹر کے متضاد بیان اور لاعلمی کی بنا پر شک ہوا۔ تو اس نے مزید معلومات کیں اور عائشہ سے اس کے جناح اسپتال کی ڈاکٹر ہونے کا شناختی کارڈ طلب کیا تو وہ پیش نہ کرسکی۔ مزید شناخت کیلئے اس نے عائشہ سے قومی شناختی کارڈ مانگا مگر وہ بھی فراہم نہ کرسکی۔ گلشن کے مطابق اس پر اس نے جعلی ڈاکٹر کو تحویل میں لے لیا اور سیکورٹی سپروائزر کو اطلاع دی۔ تفتیشی افسر شمع افروز کے مطابق اسی قسم کا بیان مقدمے کے مدعی اسلم نے دیا ہے جو گلشن کے ساتھ ہی ڈیوٹی پر موجود تھا۔ پولیس کے مطابق جعل ساز ڈاکٹر عائشہ نے خود کو ثمرین نامی ڈاکٹر کی اسسٹنٹ ظاہر کیا ہے۔ پولیس ڈاکٹر ثمرین کا بیان حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ جس کیلئے خط لکھ دیا ہے۔ پولیس نے جناح اسپتال کی انتظامیہ سے وارڈ نمبر 1 اور دیگر متعلقہ شعبوں کی سی سی ٹی وی فوٹیج کا ریکارڈ بھی مانگ لیا ہے۔
تازہ ترین