• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

81نئے انتخابی حلقوںمیں ووٹ کی برابری کا اصول نظرانداز

اسلام آباد(نمائندہ جنگ) الیکشن کمیشن نے 81نئے انتخابی حلقوںمیں ووٹ کے برابری کے اصول کو نظرانداز کردیا ہے۔ فافن نے مساوی نمائندگی کو یقینی بنانے کیلئے حد بندیوں کا دوبارہ جائزہ لینے کا مطالبہ کردیا ہے ،فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک نے الیکشن کمیشن کی جانب سے تجویزکئے گئے انتخابی حلقوں میں آبادی کے لحاظ سے مساوات کے قانونی تقاضوں سے انحراف کی نشاندہی کرتے ہوئے ان حلقوں کو قومی شرح اوسط کے قریب لانے کا مطالبہ کیا ہے۔ فافن کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق بادی النظر میں الیکشن رولز 2017 میں حلقہ بندیوں سے متعلقہ قواعد ووٹ کی برابری کے قانونی تقاضوں کو پورا نہیں کرتے۔ الیکشن ایکٹ 2017 میں کسی بھی دو حلقوں کے درمیان مساوات کو یقینی بنانے کا اصول طے کیا گیا ہے جبکہ دوسری طرف الیکشن رولز 2017 میں صوبوں اور اضلاع کے درمیان مساوات رکھنے پر زور ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قانون کے مطابق دو حلقوں کے مابین آبادی کے لحاظ سے دس فیصد سے زیادہ فرق نہیں ہونا چاہیے مگر قومی اسمبلی کے 260حلقے حلقہ بندی کے عمل سے گزرے اور ان میں سے 81حلقے ایسے ہیں جہاں اس قانونی اصول کا احترام نہیں کیا گیا۔ قریباً ایک تہائی حلقوں میں مساوات کے اس اصول سے انحراف کا مطلب ہے کہ حلقہ بندیوںکی تجاویز میں استثنا کو بلادریغ استعمال کیا گیا ہے جو انتخابی حلقوں میں مساوات کے قانون کی روح کے منافی ہے۔
تازہ ترین