• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حضور اکرمﷺ کے اصول تجارت کاروباری دنیا کیلئے رول ماڈل ہیں، گورنر پنجاب

لاہور (نمائندگان جنگ) میر خلیل الرحمٰن سوسائٹی اور انسٹی ٹیوٹ آف کاسٹ اینڈ مینجمنٹ اکائونٹس آف پاکستان کے زیراہتمام گزشتہ روز سیرت النبیؐ پر ’’حضور پاکؐ کی ذات کاروباری دنیا کیلئےرول ماڈل‘‘ کے عنوان سے کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ سیمینار میں گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر ملک کے نامور مذہبی ریسرچ سکالرز کے علاوہ دانشوروں اور کاروباری برادری کے نمائندوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ مقامی ہوٹل میں منعقد ہ اس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے کہا کہ سیرت النبیؐ پر تقریر کرنا انسان کے بس کی بات نہیں۔ انہوں نے کہا کہ حضوراکرم ؐ کے اصول تجارت کاروباری دنیا کیلئےرول ماڈل ہیں ، کاش ہم ان سنہری اصولوں پر عمل کرتے۔ گورنر پنجاب نے کہا آپؐ کے بزنس کے اصولوں کو تعلیمی اداروں میں بھی رائج کریں گے۔ انہوں نے میڈیا سے مخاطب ہو کر کہا کہ لوگوں کو ہرا بھرا امیدوں سے بھرپور پاکستان دکھائیں۔ رفیق رجوانہ نے کہا کہ میر خلیل الرحمٰن مرحوم کا نام شعبۂ صحافت میں ہمیشہ زندہ رہے گا، انہوں نے ہمیشہ مثبت صحافت کی، یہ ان کی روح کے ایصال ثواب کا ذریعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپؐ نے فرمایا کہ بہترین کمائی اس تاجر کی ہے جو بات کرے تو جھوٹ نہ بولے، امانت میں خیانت نہ کرے، قرض کو دینے میں دیر نہ کرے اور جب کسی سے لینا ہو سختی نہ کرے۔ ملک محمد رفیق رجوانہ نے مولانا ابوالکلام آزاد کے اس بیان کا حوالہ دیا جس میں انہوں نے کہا کہ لوگ قرآن سے سیرت کی طرف آتے ہیں میں سیرت سے قرآن کی طرف آیا ہوں۔ گورنر پنجاب آپؐ کی ذات پر مولانا ظفر علی خان کا شعر پڑھتے آبدیدہ ہو گئے۔ علامہ راغب نعیمی نے کہاکہ اللہ نے خرید و فروخت کو جائز اور سود کو حرام قرار دیا ہے۔ آپؐ کا طریقہ یہ تھا کہ آپؐ مال کی قیمت کم کرکے اس کا پیمانہ بڑھا دیتے۔ انہوں نے کہاکہ مدینہ منورہ ہجرت کرکے آپ ؐ نے تجارت کے اصول وضع کر دیئے۔ سٹہ بازی، جوا بازی اور سود جیسے اہم عناصر سے واضح طور پر منع فرمایا۔ اللہ نے قرآن میں فرمایا جس نے ہمارے ذکر کو پیچھے کر دیا ہم نے اس پر معیشت کو تنگ کر دیا۔ لاہور صرافہ ایسوسی ایشن کے قائمقام صدر خواجہ خاور رشید نے کہاکہ آپؐ نے 1400سال پہلے فرمایا تھا کہ اپنے معاملات کو لکھ لیا کرو۔ انہوں نے کہاکہ انٹرنیشنل ٹریڈنگ کے ISO9000اور ISO14000 حضورؐ کے فرمودات سے ہی لئے گئے ہیں۔ حضرت ابوبکر صدیقؓ اور حضرت عمرفاروقؓ نے آپ ؐ کے فرمودات اور اصولوں کو عملی نافذ کرکے مسلم ریاست کو فلاحی ریاست بنا دیا۔ ICMA پاکستان کے صدر ضیاء المصطفیٰ اعوان نے کہاکہ آپؐ کا بزنس کی تعلیم کے حصول پر بہت زور تھا۔ مارکیٹنگ، فنانشل مینجمنٹ اور ہیومن ریسورس کے تمام اصول آپ ؐ نے بہترین انداز میں پیش کئے۔ انہوں نے کہاکہ آپؐ کے کاروباری اصول پر آج کی جدید کاروباری دنیا کا ڈھانچہ کھڑا ہے۔ ICMA(اکما) کے پاکستان کے ممبر رضوان علی اعجاز نے کہاکہ آپؐ نے فرمایا کہ رزق کے 10 میں سے 9 حصے تجارت میں ہیں۔ علی امجد نے کہاکہ ICMA گزشتہ 8برسوں سے آپؐ کی سیرت پر پروگرام منعقد کر رہی ہے ۔آپؐ نے معاشرت، اخلاقیات اور عبادات کے پہلوئوں کے ذریعے بنی نوع انسان کی تربیت کی۔ حافظ فرید احمد پراچہ نے کہاکہ آپؐ نبوت کے اعلان سے قبل بحیثیت تاجر مکہ میں مشہور تھے اور صادق و امین کہلاتے تھے۔ اسلام نے رزق حلال اور حرام میں واضح تفریق کی ہے۔ ریسرچ سکالر قیوم نظامی نے کہاکہ آنحضورؐ ہمارے روحانی، معاشی، سیاسی اور سفارتی ماڈل ہیں۔ علامہ اقبال نے لکھا کہ جب بھی مسلمانوں پر زوال آیا تو اس سے نکلنے کا راستہ قرآن کے ذریعے ہی ملا۔
تازہ ترین