• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جامعات کی خودمختاری کیلئے بھر پور آواز بلند کی جائے گی، جمعیت

کراچی (اسٹاف رپورٹر )معتمد اسلامی جمعیت طلبہ کراچی حافظ عمر احمد خان نے جامعات ترمیمی بل کو مسترد کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ جامعات کی خودمختاری سلب کرنے کے فیصلے کے خلاف بھر پور آواز بلند کی جائے گی ،فیصلے کے خلاف "جامعات ترمیمی بل نامنظور"مہم چلائی جائے گی ،طلباءو اساتذہ کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کیاجائے گا،آئین کی بنیادی روح کے منافی اس فیصلے کے خلاف عدالت کا دروازہ بھی کھٹکھٹایا جائے گا،سندھ کی جامعات کو ان کی گرانٹ فوری طور پر جاری کی جائیں اور آمرانہ طرز عمل پر قائم سنڈیکیٹ کی نئی تشکیل کو ختم کرکے طلبائ، کالج پرنسپلز اور کالج اساتذہ کو 1973کے ایکٹ کے مطابق سنڈیکیٹ میں نمائندگی دی جائے، فیصلہ فی الفور واپس لیا جائے ، گورنر سندھ اس کی منظوری نہ دیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پریس کانفرنس کے موقع پرنگران پرفیشنل زون احسان الحق، سیکرٹری اطلاعات کراچی انیق تابش، ناظم جامعہ کراچی عبدالاحد طلحہ اور سرکاری جامعات کے ذمہ داران بھی موجود تھے۔ عمر احمد خان نے کہا کہ سندھ حکومت نے اپنی عددی اکثریت کی بنیاد پر یونیورسٹی ترمیمی بل منظور کیا ہےجس پر اساتذہ اور طلباءکی جانب سے شدید احتجاج کیا جا رہا ہے۔ اس بل کو کسی صورت میں قبول نہیں کیا جا سکتا۔اسلامی جمعیت طلباءبھی اس بل کو مسترد کرتی ہے۔جامعات کی خود مختاری پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا۔ اٹھارہویں آئینی ترمیم کی آڑ میں من پسند ترا میم کرکے سندھ بھر کی جامعات کی خود مختار حیثیت کو مکمل طور پر ختم کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جامعات کی خود مختاری کا خاتمہ دراصل تعلیم و تحقیق اور اظہار آزادی رائے پر قدغن ہے۔ جامعات اعلیٰ تعلیم کے وہ ادارے ہیں جو کہ علمی آزادی کی بناءپر وجود میں آتے ہیں اور ان سے یہ حق کسی صورت نہیں چھینا جا سکتا۔جامعات کے مقتدر اداروں مثلاً سنڈیکیٹ سے طلباء اور کالج اساتذہ وپرنسپلز کی نمائندگی کا خاتمہ کرکے بیوروکریٹس کو اس میں شامل کرکے سنڈیکیٹ اور دیگر اداروں کو حکومت کے تابع کرنے اور اپنے من پسند فیصلوں کو مسلط کرنے کی سازش ہے۔ گریڈ 17اور اس سے زیادہ کی تقرریوں کا اختیار براہ راست حکومت سندھ کو دیا جانا اس بات کی جانب اشارہ ہے کہ آئندہ سندھ کی جامعات کا حال سندھ کے سرکاری اسکولوں جیسا ہونے جارہا ہے۔
تازہ ترین