کراچی(اسٹاف رپورٹر) سپریم کورٹ کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی لارجربینچ نےاربوں روپوں کی خورد برد میں ملوث سابق صوبائی وزیراطلاعات ونشریات شرجیل انعام میمن کی بیماری سے متعلق رپورٹ مسترد کرتے ہوئے لاہور کے معروف نیورو سرجن پروفیسر آصف بشیرکی سربراہی میں تین رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دیدیاہے،نئے تشکیل دئیے گئے میڈیکل بورڈ کو حکم دیاہےکہ شرجیل انعام میمن کا از سرنو طبی معائنہ کرکے 15 روز میں رپورٹ عدالت میں پیش کرے۔میڈیکل بورڈ میں آغاخان اسپتال کے نیورو سرجن اطہر انعام سمیت پاک فوج کے ایک نیورو سرجن بھی شامل ہونگے۔دوران سماعت جسٹس فیصل عرب نے استفسار کیا کہ کیا جیل اسپتالوں میں ایسے قیدی ہیں جو عدالتی اجازت کے بغیر ایڈمٹ ہیں۔ہفتہ کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار،جسٹس فیصل عرب اور جسٹس سجاد علی شاہ پر مشتمل تین رکنی بینچ کے روبرو شرجیل میمن و دیگر قیدیوں کی جیل سے اسپتال میں منتقلی کے خلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔ اس موقع آئی جی جیل خانہ جات نصرت مگن ،ڈاکٹر سیمی جمالی ،شرجیل انعام میمن کی میڈیکل رپورٹ بنانے والےجناح اسپتال کے نیورو سرجن ڈاکٹر رضا نقوی پیش ہوئےجبکہ شرجیل انعام میمن کی جانب سے رشیداے رضوی ایڈووکیٹ پیش ہوئے،سماعت کا آغاز ہوا تو چیف جسٹس نے آئی جی جیل خانہ جات نصرت مگن سے استفسار کیا شرجیل میمن اورشاہ رخ جتوئی کہاں ہیں۔ آئی جیل خانہ جات نے کہا شرجیل میمن کراچی سینٹرل جیل اور شاہ رخ جتوئی ملیر جیل میں ہے۔